اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نومبر 2023 تک اولا الیکٹرک تیار کرے گا 10 لاکھ یونٹ، بھاویش اگروال نے کہی یہ اہم بات، جانیے تفصیلات

    یہ اگلے سال تک الیکٹرک موٹرسائیکلوں میں قدم رکھنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    یہ اگلے سال تک الیکٹرک موٹرسائیکلوں میں قدم رکھنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    دریں اثنا اگروال نے کہا کہ کمپنی 203 دنوں میں صارفین تک راست طور پر پہنچائے گی۔ اگلے ہفتے سے ہم ہندوستان بھر کے صارفین کو اسی دن یا 2 تا 3 دنوں کے اندر ڈیلیور کریں گے۔ یہ اس وقت یا دن اس پر منحصر ہیں جو آپ کے مخصوص شہر میں رجسٹر ہونے میں لگتے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai | Delhi | Hyderabad | Lucknow | Hyderabad
    • Share this:
      اولا الیکٹرک (Ola Electric) کے بانی اور سی ای او بھاویش اگروال کی جانب سے شیر کردہ ایک پوسٹ کے مطابق اولا الیکٹرک نومبر 2023 تک 10 لاکھ یونٹس تیار کرے گی۔ اس سے قبل کمپنی نے کہا تھا کہ اس کی فیکٹری میں موجودہ 20 لاکھ یونٹ سالانہ کی صلاحیت ہے اور وہ اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں ختم ہو جائے گی۔

      اگروال نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہمارے مجموعی پیداواری نمبر اس طرح ہے: دسمبر 2021: 0، نومبر 2022: 1,00,000، نومبر 2023: 10,00,000، نومبر 2024: 1,00,00,000۔ یہ 2025 تک EndICEAge# کا سفر ہے۔

      دریں اثنا اگروال نے کہا کہ کمپنی 203 دنوں میں صارفین تک راست طور پر پہنچائے گی۔ اگلے ہفتے سے ہم ہندوستان بھر کے صارفین کو اسی دن یا 2 تا 3 دنوں کے اندر ڈیلیور کریں گے۔ یہ اس وقت یا دن اس پر منحصر ہیں جو آپ کے مخصوص شہر میں رجسٹر ہونے میں لگتے ہیں۔ پچھلے مہینے اگروال نے کہا کہ وہ اپنے ای اسکوٹرز کی پیداوار کو بڑھا رہا ہے اور مستقبل کی طلب کو پورا کرنے کے لیے تامل ناڈو میں کرشناگری میں اپنی فیکٹری میں متوازی طور پر صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      کمپنی نے کہا تھا کہ تامل ناڈو کے ضلع کرشنا گری میں واقع اس کی فیکٹری میں مکمل طور پر سالانہ 1 کروڑ الیکٹرک دو پہیہ گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ اس ہفتے کے شروع میں فرم نے اکتوبر 2022 میں تہوار کے موسم میں مضبوط کارکردگی کی وجہ سے 20,000 یونٹس کی فروخت کی اطلاع دی تھی۔ فی الحال اولا الیکٹرک الیکٹرک سکوٹر S1 Pro اور S1 فروخت کرتی ہے۔ یہ اگلے سال تک الیکٹرک موٹرسائیکلوں میں قدم رکھنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: