پاکستان کی جی ڈی پی اپنی نچلی سطح پر، لوگوں کی گھٹ رہی ہے انکم، ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ، کیا ہوگا پاکستان کا؟

پاکستان کی جی ڈی پی اپنی نچلی سطح پر، لوگوں کی گھٹ رہی ہے انکم، ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ، کیا ہوگا پاکستان کا؟

پاکستان کی جی ڈی پی اپنی نچلی سطح پر، لوگوں کی گھٹ رہی ہے انکم، ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ، کیا ہوگا پاکستان کا؟

1952 تک پاکستان بیورو آف شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق، پاکستان کی تاریخ میں یہ پانچویں مرتبہ ہے جب شرح ترقی 1 فیصد سے کم رہی ہو۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Islamabad
  • Share this:
    پاکستان ان دنوں چاروں طرف سے بحرانوں میں پھنس کر رہ گیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام، غیر متوازن ادائیگی کا بحران، تیزی سے کم ہوتا غیر ملکی زرمبادلہ اور بڑھتا جارہا غیر ملکی قرض، یعنی ہر طرف سے پاکستان ایک اقتصادی بارود کی ڈھیر پر بیٹھا ہوا ہے۔ ان سب کے درمیان تازہ جی ڈی پی اعدادوشمار ڈرانے والے ہیں۔ اس کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی میں اب تک سب سے نچلی سطح پر آگئی ہے۔

    پاکستان میں معیشت کو لے کر نئی پریشانی کیا ہے؟

    جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ جی ڈی پی میں 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں صرف 0.29 فیصد اضافہ ہوا۔ بتادیں کہ جون 2022 کے لیے مقرر کردہ پانچ فیصد جی ڈی پی ہدف کو گزشتہ موسم گرما میں تباہ کن سیلاب کے بعد ستمبر میں 2.3 فیصد کر دیا گیا تھا۔

    1952 تک پاکستان بیورو آف شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق، پاکستان کی تاریخ میں یہ پانچویں مرتبہ ہے جب شرح ترقی 1 فیصد سے کم رہی ہو۔ گزشتہ مرتبہ ایسی صورتحال مالی سال 2020 میں پیش آئی تھی جب کورونا وبا کی وجہ سے عالمی معیشت کو جھٹکا لگا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ڈریم 11 سے پیسہ کمانے والوں کے لیے راحت! ان لوگوں کو نہیں دینا پڑے گا ٹیکس، ٹی ڈی ایس کٹوتی سے متعلق نئی ہدایت

    کن کن شعبوں میں لگا ہے جھٹکا؟

    پاکستان میں 23-2022 کے دوران ڈالر کے متعلق اس کی جی ڈی پی کی شکل، شرح ترقی اور فی کس آمدنی میں میں بھاری گراوٹ آئی ہے۔ یہ صورتحال گزشتہ چار سالوں میں ملک کے مجموعی پیداوار میں سب سے سست اضافہ کو ظاہر کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ہندوستان میں اے ٹی ایم سے کیش نکالنے میں مارچ 2023 کے دوران 235 فیصد اضافہ، کرناٹک سب سے آگے!

    مالی سال 2012 میں ڈالر کے لحاظ سے معیشت کا حجم 375.449 بلین ڈالر سے کم ہو کر مالی سال 23 میں 341.554 بلین ڈالر رہ گیا۔ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ معیشت کے حجم میں کمی کو قرار دیا گیا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: