گروسری اسٹورس سے سامان خریدنے ، پانی اور بجلی کا بل بھرنے، گیس سلینڈر بک کرنے، موبائل اور ڈی ٹی ایچ کا ریچارج کرنے یا آن لائن آرڈر کے لیے آپ پے ٹی ایم والیٹ (Paytm Wallet) کا استعمال کرتے ہی ہیں۔اگر آپ بھی عام لین۔دین کیلئے پے ٹی ایم والیٹ (Paytm Wallet) کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کے لیے یہ بری خبر ہے۔ Paytm کا استعمال کرنا نا اب 15 اکتوبر سے مہنگا ہوگیا ہے۔ اب آپ کو تھوڑی سی زیادہ رقم دینے کے لئے تیار ہو جایئے۔
دراصل ابھی تک کریڈٹ کارڈ سے پے ٹی ایم والیٹ (Paytm Wallet) میں رقم شامل کرنے پر کوئی ایکسٹرا چارج نہیں دینا پڑتا تھا۔ لیکن اب کمپنی نے کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ paytmbank.com/ratesCharges پر دی گئی جانکاری کے مطابق 15 اکتوبر 2020 سے کوئی شخص paytm والیٹ میں کریڈٹ کارڈ (Credit Card) سے رقم شامل کرتا ہے تو اب اسے دو فیصد زیادہ چارج دینا ہوگا۔ اس دو فیصد چارج میں جی ایس ٹی شامل ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر آپ کریڈٹ کارڈ سے (Paytm Wallet) میں 100 سو روپے شامل کرتے ہیں ہیں تو آپ کے کریڈٹ کارڈ سے 102 روپے کا پیمنٹ کرنا ہوگا۔
حالانکہ کریڈٹ کارڈ (Credit Card) سے Paytm میں رقم لوڈ کرنے پر کمپنی فی الحال 1 فیصد کیش بیک بھی دے رہی ہے۔
مرچینٹ سائٹ پر پیمنٹ کرنے پر نہیں دینا ہوگا ایکسٹرا چارجحالانکہ کسی بھی مرچینٹ سائٹ پر پے ٹی ایم سے ادائیگی کرنے پر کوئی ایکسٹرا چارج نہیں دینا ہوگا۔ Paytm سے پے ٹی ایم والیٹ (Paytm Wallet) میں ٹرانسفر کرنے پر بھی کوئی چارج نہیں دینا ہوگا۔ وہیں ڈیبٹ کارڈ یا نیٹ بینکنگ سے پے ٹی ایم والیٹ (Paytm Wallet) میں رقم شامل کرنے پر بھی کوئی چارج نہیں لگے گا۔
یکم جنوری 2020 کو بھی کمپنی نے کی تھیں قواعد میں تبدیلیاںاس سے پہلے یکم جنوری 2020 کو بھی قواعد میں تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اب تک اگر کوئی یوزر کسی مہینے میں دس ہزار روپئے تک کریڈٹ کارڈ سے شامل کرتا تھا تو اسے کوئی ایکسڑا چارج نہیں دینا پڑتا تھا۔ حالانکہ اگر اسے دس (10) ہزار روپئے سے زیادہ رقم شامل کرنے پر 2 فیصد چارج دینا ہوتا تھا۔ اب 15 اکتوبر سے کریڈٹ کارڈ سے کوئی بھی رقم (Paytm Wallet) میں لوڈ کرتے ہیں تو دو فیصد کا چارج دینا ہوگا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔