پی پی ایف کا بیاج وقت پر، ای پی ایف میں ہمیشہ تاخیر، اب بھی گذشتہ سال کے انٹرسٹ کا انتظار، صارفین کو ملے یہ جواب

پی پی ایف کا بیاج وقت پر

پی پی ایف کا بیاج وقت پر

وزارت خزانہ 2022-23 کے لیے طے شدہ شرح سود کا بھی جائزہ لے گی اور اس کے بعد بیاج کی رقم اکاؤنٹ میں آنے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔ سوال یہ ہے کہ ہر بار ایسا کیوں ہوتا ہے کہ بیاج کی رقم ای پی ایف اکاؤنٹ میں دیر سے جمع ہوتی ہے، جب کہ پی پی ایف یعنی پبلک پراویڈنٹ فنڈ میں، انٹرسٹ ہر سال 31 مارچ کو جمع ہوتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ای پی ایف میں حصہ ڈالنے والے زیادہ تر ملازمین کو 2021-22 کے لیے بیاج کی رقم نہیں ملی ہے۔ دریں اثنا، ای پی ایف او (EPFO) ​​نے 2022-23 کے لیے شرح سود کو بڑھا کر 8.15 فیصد کر دیا ہے۔ ای پی ایف او کے سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز نے پی ایف کی شرح سود میں 0.05 فیصد اضافہ کیا ہے۔ تاہم ای پی ایف او کے ٹرسٹیوں کی مہر کے بعد بڑھی ہوئی شرح سود پر حکومت کی منظوری ملنا باقی ہے۔ وزارت خزانہ 2022-23 کے لیے طے شدہ شرح سود کا بھی جائزہ لے گی اور اس کے بعد بیاج کی رقم اکاؤنٹ میں آنے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔ سوال یہ ہے کہ ہر بار ایسا کیوں ہوتا ہے کہ بیاج کی رقم ای پی ایف اکاؤنٹ میں دیر سے جمع ہوتی ہے، جب کہ پی پی ایف یعنی پبلک پراویڈنٹ فنڈ میں، انٹرسٹ ہر سال 31 مارچ کو جمع ہوتا ہے۔

    مالی سال 2020-21 کے لیے پی ایف پر سود کی شرح مارچ میں طے کی گئی تھی، لیکن کھاتہ داروں کو سود کی رقم کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ تاخیر کیوں ہوتی ہے اور کیا پی ایف اکاؤنٹ میں بیاج کی رقم میں تاخیر ہونے پر ملازم کو نقصان ہوتا ہے؟

    حج 2023 ہوگا کیش لیس، عازمین کیلئے فاریکس کارڈ سمیت غیر ملکی زر مبادلہ کیلئے خصوصی انتظامات

    آئی پی ایل کھیلنے ہندوستان پہنچے لیجنڈ کے ساتھ حادثہ، بیساکھی کے سہارے لوٹے گھر، غیرملکی کپتان پورے سیزن سے باہر

    بیاج کی رقم میں تاخیر کے سوال پر ای پی ایف او کا جواب
    ای پی ایف او دنیا کی سب سے بڑی سماجی تحفظ کی تنظیم ہے۔ اس کے باوجود پی ایف کھاتہ داروں کو ان کے بیاج کی رقم وقت پر نہیں ملتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ای پی ایف اکاؤنٹ میں بیاج پچھلے کچھ سالوں سے تاخیر سے جمع ہو رہا ہے، بلکہ پچھلے کئی سالوں سے صورتحال جوں کی توں ہے۔ ای پی ایف او بورڈ کی جانب سے شرح سود طے کیے جانے کے باوجود کھاتہ داروں کو پیسے بہت تاخیر سے ملے ہیں۔

    اگر 2021-22 کی رقم کا بیاج زیادہ تر ملازمین کے کھاتے میں نہیں آیا ہے۔ 2021-22 کے لیے 8.10 فیصد سود ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تاہم ٹوئٹر پر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں ای پی ایف او نے کہا ہے کہ جلد ہی سود کی رقم ملازمین کے اکاؤنٹ میں آنا شروع ہو جائیں گے۔

    وہیں، 2020-21 میں بھی، مارچ میں ہی پی ایف پر 8.05 فیصد سود طے کیا گیا تھا، جبکہ ای پی ایف او نے اکتوبر میں اس کی اطلاع دی تھی اور دسمبر 2021 میں، سود کی رقم شیئر ہولڈرز کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔ یعنی بیاج کی رقم تقریباً 9 ماہ بعد جمع کرائی گئی۔

    بیاج کی رقم کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ
    ای پی ایف او کی جانب سے بیاج کی رقم کی ادائیگی میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ شرح سود طے ہونے کے بعد ای پی ایف او اور وزارت محنت کو وزارت خزانہ سے منظوری لینی پڑتی ہے۔ چونکہ ای پی ایف او ​​کے پاس اپنے شیئر ہولڈرز کو بیاج ادا کرنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں، اس لیے اسے وزارت خزانہ سے قرض لینا پڑتا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: