جی ایس ٹی کا ریکارڈ کلکشن دیکھ کر خوش ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی، کہا: ہندوستانی معیشت کیلئے بڑی خبر

GST Collection: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'ہندوستانی معیشت کے لیے بڑی خبر۔ ٹیکس کی کم شرح کے باوجود ٹیکس کلکشن  میں اضافہ جی ایس ٹی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

GST Collection: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'ہندوستانی معیشت کے لیے بڑی خبر۔ ٹیکس کی کم شرح کے باوجود ٹیکس کلکشن میں اضافہ جی ایس ٹی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

GST Collection: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'ہندوستانی معیشت کے لیے بڑی خبر۔ ٹیکس کی کم شرح کے باوجود ٹیکس کلکشن میں اضافہ جی ایس ٹی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی:  جی ایس ٹی کلکشن  اپریل میں سالانہ بنیاد پر 12 فیصد بڑھ کر 1.87 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ یہ ایک مہینے میں جمع ہونے والی سب سے زیادہ جی ایس ٹی آمدنی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جی ایس ٹی کے اس ریکارڈ کلکشن کو 'ہندوستانی معیشت کے لیے بڑی خبر' قرار دیا۔

    وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'ہندوستانی معیشت کے لیے بڑی خبر۔ ٹیکس کی کم شرح کے باوجود ٹیکس کلکشن  میں اضافہ جی ایس ٹی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح جی ایس ٹی نے انضمام اور تعمیل میں اضافہ کیا ہے۔



    گزشتہ سال اپریل کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
    بتادیں کہ جولائی 2017 میں جی ایس ٹی نظام کے نفاذ کے بعد سے سب سے زیادہ ٹیکس وصولی کا پچھلا ریکارڈ 1.68 لاکھ کروڑ روپے تھا جو گزشتہ  سال اپریل میں بنایا گیا تھا۔

    رسوئی گیس ہوئی سستی، کمرشیل LPG Gasکی قیمت میں 172 روپے کی کمی، یہاں جانئے نئی قیمتیں

    وزیراعظم مودی کے روڈشو میں سکیورٹی میں کوتاہی، جوش میں خاتون نے کردیا کچھ ایسا کہ۔۔۔۔

    'اتحاد چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، مودی اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹنے والا'، وزیر اعظم نے اپوزیشن پر لگایا نشانہ

    پیر کو اپریل 2023 کے ٹیکس وصولی کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے، وزارت خزانہ نے کہا کہ گزشتہ ماہ جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی 1,87,035 کروڑ روپے تھی۔ اس میں مرکزی جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی) 38،440 کروڑ روپے، ریاستی جی ایس ٹی (ایس جی ایس ٹی) 47،412 کروڑ روپے اور انٹیگریٹڈ جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) 89،158 کروڑ روپے رہی۔  اس میں 12,025 کروڑ روپے کا سیس بھی شامل ہے جس میں درآمدی سامان پر موصول ہونے والے 901 کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: