Cryptocurrency:آر بی آئی گورنر نے کہا-کرپٹوکرنسی خطرناک،رپورٹ میں دعویٰ، اکنامی ریکوری کی راہ پر
Cryptocurrency Prices: آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہی یہ بڑی بات۔
Cryptocurrency: آر بی آئی کے گورنر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے مالیاتی شعبے کی رسائی میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ٹیکنالوجی کے فوائد کو مکمل طور پر استعمال کیا جانا چاہیے، وہیں اس کے مالیاتی استحکام میں خلل ڈالنے کے امکانات سے بھی بچنا چاہیے۔
Cryptocurrency: آر بی آئی کے گورنر ششی کانت داس نے کرپٹو کرنسی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ داس نے تیزی سے چلنے والی کرپٹو کرنسیوں کو واضح خطرہ قرار دیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز جو کسی بنیادی عقیدے یا قدر کے بغیر ہو یا جس کی قیمت کا تعین صرف ادراک کی بنیاد پر کیا جاتا ہو وہ صرف ایک نفیس (Sophisticated)نام کے ساتھ محض قیاس ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں افق پر ابھرتے ہوئے خطرات کا خیال رکھنا چاہیے۔
آر بی آئی گورنر نے کہا ہے کہ اس ایف ایس آر (Financial Stability Report) کے اسٹریس ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بینک کم سے کم سرمائے کی ضرورت سے نیچے گرے بغیر سنگین اور دباؤ والے معاشی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں چیلنجز کے باوجود معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے تاہم ہمیں مہنگائی اور جیو پولیٹیکل چیلنجز سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
آر بی آئی کے گورنر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے مالیاتی شعبے کی رسائی میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ٹیکنالوجی کے فوائد کو مکمل طور پر استعمال کیا جانا چاہیے، وہیں اس کے مالیاتی استحکام میں خلل ڈالنے کے امکانات سے بھی بچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے سیکیورٹی پر بالکل بھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
RBI گورنر نے کہا ہے کہ مالیاتی نظام ڈیجیٹل ہوتا جارہا ہے، سائبر خطرہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ اس پر خصوصی دھیان دینے اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔