اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آر بی آئی نے 0.25 فیصد قرض کیا مہنگا، اگلے سال شرح نمو 6.4 فیصد رہنے کا تخمینہ

    Youtube Video

    آر بی آئی نے مسلسل چھٹی بار ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے بعد مزید قرض لینا مہنگا ہو جائے گا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے 6 میں سے 4 لوگوں نے ریپو ریٹ بڑھانے کے حق میں اتفاق کیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے آج MPC کی میٹنگ کے اختتام کے بعد بتایا کہ ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس یا 0.25 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ آر بی آئی نے مسلسل چھٹی بار ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے بعد مزید قرض لینا مہنگا ہو جائے گا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے 6 میں سے 4 لوگوں نے ریپو ریٹ بڑھانے کے حق میں اتفاق کیا تھا۔ شکتی کانت  داس کے مطابق، مالی سال 24 میں افراط زر کی شرح 4 فیصد سے اوپر رہنے کا اندازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2022 سے جاری کردہ شرح سود میں اضافے کا اثر آہستہ آہستہ دکھائی دے رہا ہے۔

      انہوں نے کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح جنوری تا مارچ 2023 میں 5.6 فیصد رہنے کی توقع ہے، جبکہ گزشتہ سال اسی وقت یہ 5.9 فیصد تھی۔ جی ڈی پی کی ترقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 میں ہندوستان کی شرح نمو 6.4 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ داس کے مطابق، یہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے اپریل-جون 2023 میں 7.1 فیصد سے بڑھ کر 7.8 فیصد ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ جولائی تا ستمبر میں 5.9 فیصد، اکتوبر-دسمبر میں 6 فیصد اور جنوری-مارچ 2024 میں 5.8 فیصد کے مقابلے میں 6.2 فیصد بڑھنے کا اندازہ ہے۔

       

      پی ایف اکاؤنٹ سے 5 سال سے پہلے نکالے پیسے تو تو دینا پڑے گا ٹیکس، بجٹ نے دیا بڑا جھٹکا!

      عام آدمی کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، امول نے دودھ کی قیمت میں کیا 3روپئے فی لیٹر کا اضافہ

      شکتی کانت داس نے کہا ہے کہ مالی سال 23 کے لیے سی پی آئی پر مبنی افراط زر کا تخمینہ 6.7 فیصد سے کم کر کے 6.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، اگلے مالی سال میں اس کے 5.3 فیصد تک آنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ربیع سیزن میں اچھی پیداوار کے باعث اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں کمی آئے گی۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ پچھلے سال میں کچھ غیر متوقع پیش رفت کی وجہ سے مانیٹری پالیسی چیلنجنگ وقت لے کر آئی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: