اپنا ضلع منتخب کریں۔

    تلنگانہ بجٹ 2023 میں اقلیتی بہبود کیلئےصرف 2200 کروڑروپےمختص، 12 فیصدتحفظات کاکیاہوگا؟

    ریاست میں اقلیتی رہائشی تعلیمی اداروں کی تعداد دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔

    ریاست میں اقلیتی رہائشی تعلیمی اداروں کی تعداد دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔

    ہریش راؤ نے مزید کہا کہ تلنگانہ حکومت نے اقلیتی بہبود کارپوریشن کے ذریعے غریب مسلم خواتین میں 20,000 سلائی مشینیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں اقلیتی رہائشی تعلیمی اداروں کی تعداد دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے مالی سال 2023-2024 میں اقلیتی برادریوں کی بہبود کے لیے 2200 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ریاستی وزیر خزانہ ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ پچھلے مالی سال میں محکمہ اقلیتی بہبود کو 1,728.71 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی تھی جبکہ سال 2021-22 کے دوران 1,602 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

      جاریہ اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت تمام مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کرتی ہے۔ "سماج کے کسی بھی طبقے کے ساتھ امتیاز کے بغیر، حکومتی پروگراموں کے فوائد سب کے لیے دستیاب ہیں۔ تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے سابقہ ​​حکومتیں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے سالانہ 300 کروڑ روپے بھی خرچ نہیں کرتی تھیں۔

      تلنگانہ کے وزیر خزانہ نے مزید وضاحت کی کہ جون 2014 میں ریاست کی تشکیل کے بعد سے جنوری 2023 تک اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی جانب سے 8581 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے -22 تلنگانہ حکومت کے عزم کا مضبوط ثبوت ہے۔

      ہریش راؤ نے کہا کہ حکومت 2014 سے مسلم لڑکیوں کے لیے شادی مبارک اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ گزشتہ ساڑھے آٹھ سالوں میں 2.32 لاکھ لڑکیوں کی شادی پر 1,903 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ غریب استفادہ کنندگان کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے، اس کے لیے 450 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں، جس میں اس کے لیے 150 کروڑ روپے کی اضافی رقم بھی شامل ہے۔


      موجودہ اور آئندہ مالی سال میں تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی بہبود کارپوریشن کی جانب سے قرضوں کی تقسیم کے لیے 270 کروڑ روپئے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔ یہ پچھلے سال کے صرف 31 کروڑ روپے کے بجٹ سے 239 کروڑ روپے کا اضافہ ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ہریش راؤ نے مزید کہا کہ تلنگانہ حکومت نے اقلیتی بہبود کارپوریشن کے ذریعے غریب مسلم خواتین میں 20,000 سلائی مشینیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں اقلیتی رہائشی تعلیمی اداروں کی تعداد دیگر ریاستوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ابتدائی طور پر، حکومت نے 203 اقلیتی رہائشی اسکول قائم کیے اور بعد میں انہیں جونیئر کالجوں میں اپ گریڈ کیا۔

      دیگر ممالک میں اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لیے ہر طالب علم کو 20 لاکھ روپے کی اسکالرشپ فراہم کی جاتی ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: