آبادی میں چین کو پیچھے کرکے ہندوستان بنا’نمبر ون‘ معیشت کے لیے اس کے کیا ہیں معنی؟

آبادی میں چین کو پیچھے کرکے ہندوستان بنا’نمبر ون‘ معیشت کے لیے اس کے کیا ہیں معنی؟

آبادی میں چین کو پیچھے کرکے ہندوستان بنا’نمبر ون‘ معیشت کے لیے اس کے کیا ہیں معنی؟

ہندوستان میں آخری مردم شماری 2011 میں ہوئی تھی۔ اس طرح ملک میں مردم شماری ہر 10 سال کے وقفے سے ہوتی ہے لیکن 2021 میں کورونا بحران کے باعث حکومت نے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    اقوام متحدہ کے مطابق، ہندوستان نے دنیا کی سبس ے زیادہ آبادی کے معاملے میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ دنیا کی تقریباً 2.4 فیصد اراضی والا ملک ہندوستان مجموعی عالمی آبادی کے تقریباً 5ویں حصے کا گھر ہے۔ ہندوستان مین امریکہ، افریقہ یا یوروپ کی پوری آبادی سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ ہندوستان سے لگ بھگ تین گنا بڑے چین کی بھی حالت قریب قریب ایسی ہی ہے، لیکن یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ہندوستان کی آبادی نوجوان اور بڑھتی ہوئی ہے۔ وہیں چین کی آبادی میں بزرگوں کی تعداد زیادہ ہے اور یہ گھٹ رہی ہے۔ ایشیا کے دو طاقتور ملکوں کی آبادی میں تازہ تبدیلی ان کے اقتصادی اور سماجی تانے بانے کے لیے چیلنج کی طرح ہے۔

    ہندوستان کی آبادی 1.4286 ارب جب کہ چین کی 1.4257 ارب

    اقوام متحدہ کے عالمی آبادی ڈیش بورڈ کے مطابق، 2023 کے وسط تک ہندوستان کی آبادی 1.4286 بلین ہونے کا امکان ہے، جو چین کی 1.4257 بلین کی آبادی سے کچھ زیادہ ہے۔ ہندوستان میں آخری مردم شماری 2011 میں ہوئی تھی۔ اس طرح ملک میں مردم شماری ہر 10 سال کے وقفے سے ہوتی ہے لیکن 2021 میں کورونا بحران کے باعث حکومت نے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ہندوستان میں مردم شماری کا یہ پیچیدہ کام کب تک مکمل ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    بیتول کا مہوا چلا بیرون ملک، لیکن وہاں شراب نہیں انگریز بنائیں گے آرگینک چائے

    بڑھتی ہوئی آبادی ہندوستان کے لیے امکانات کے ساتھ ساتھ چیلنجوں میں بھی اضافہ کر رہی ہے۔ چیف اکنامک ایڈوائزر (سی ای اے) وی اننت ناگیشورن نے جنوری میں کہا تھا کہ ہندوستان میں 6.5-7 فیصد کی شرح نمو کی صلاحیت ہے۔ ملکی معیشت 2025-26 تک 5 ٹریلین ڈالر اور 2030 تک 7 ٹریلین ڈالر ہو سکتی ہے۔ تاہم بڑھتی ہوئی آبادی حکومت کے اس ہدف کے حصول کی راہ میں رکاوٹ بھی بن سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    مدارس میں شدت پسندی کا نصاب اور غیر قانونی مدارس کے ریویو پر ایم پی میں مچا سیاسی گھماسان

    اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار اندازوں پر مبنی ہیں۔ ہندوستان میں 2022 میں دو کروڑ 30 لاکھ بچے پیدا ہوئے۔ تاہم، ہندوستان میں شرح پیدائش (فی 1,000 آبادی پر پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد) میں  2004 کے 24.1 کے مقابلے کم ہو کر 2019 میں 19.7 رہ گئی ہے۔ ملک میں آبادی سست رفتاری کے باوجود بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ سال چین میں صرف 9.56 ملین بچے پیدا ہوئے جو 1950 کے بعد سب سے کم ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: