اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’لیڈر کوئی بھی ہو؛ لیکن پاکستان کے معاشی مسائل کب ہوں گے ختم؟‘ پاکستان کیلئے مزید معاشی پریشانی!

    گزشتہ ہفتے پاکستان نے روپے پر مصنوعی حد ہٹا دی

    گزشتہ ہفتے پاکستان نے روپے پر مصنوعی حد ہٹا دی

    پاکستان کو 2019 میں آئی ایم ایف کی جانب سے 6 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ ملا، جو گزشتہ سال مزید 1 بلین ڈالر کے ساتھ تھا۔ گزشتہ ہفتے پاکستان نے روپے پر مصنوعی حد ہٹا دی، جس کے نتیجے میں اسے انٹربینک ٹریڈنگ میں 14.73 فیصد کا نقصان ہوا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • PAKISTAN
    • Share this:
      یہ خبر پاکستان کے لیے ایک اور جھٹکا کی مانند ہوگی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اب بھی شہباز شریف حکومت کی طرف سے دی گئی ضمانتوں اور یقین دہانیوں کی بنیاد پر ملک کو بیل آؤٹ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کیونکہ بین الاقوامی قرض دہندہ تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ چاہتا ہے۔ آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو واضح طور پر بتایا کہ بیل آؤٹ کے لیے شرائط سخت ہیں جن میں دفاعی بجٹ میں کٹوتی، اضافی ٹیکس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ شامل ہے۔

      پاکستانی حکام نے منگل کے روز آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کا پہلا دور شروع کیا جہاں ڈار نے آئی ایم ایف پاکستان مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کو حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مالی اور اقتصادی اصلاحات اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ پاکستان کے روزنامہ ڈان کے مطابق پورٹر 2 ٹریلین روپے سے 2.5 ٹریلین روپے کے مالیاتی فرق کو ختم کرنے کے لیے کیلیبریٹڈ اور مضبوط اقدامات پر عمل درآمد پر اٹل نظر آیا۔

      پاکستانی حکومت مزید ٹیکسوں کے نفاذ کے لیے پارلیمنٹ میں آرڈیننس نہیں لا سکتی کیونکہ اس میں مزید 14 دن لگیں گے۔ شہباز شریف نے اس سے قبل کہا تھا کہ پاکستان کی اتحادی حکومت بیل آؤٹ پلان کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے چاہے یہ سیاسی قیمت پر ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ قومی انتخابات میں صرف چند ماہ باقی ہیں۔ 6.5 بلین ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام جون 2023 میں ختم ہو جائے گا اور اب تک 3.5 بلین ڈالر ادا نہیں کیے گئے ہیں۔

      پاکستان ابھی تک نواں جائزہ مکمل کرنے کے قابل نہیں، جو نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق نومبر 2022 کے پہلے ہفتے میں ہونا تھا۔ نواں جائزہ جولائی تا ستمبر 2022 کی مدت سے متعلق ہے لیکن دونوں حکام اکتوبر تا دسمبر 2022 کی مدت کے نتائج پر بھی بات کریں گے، جو 10ویں جائزے سے متعلق تھے۔

      پاکستان کو 2019 میں آئی ایم ایف کی جانب سے 6 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ ملا، جو گزشتہ سال مزید 1 بلین ڈالر کے ساتھ تھا۔ گزشتہ ہفتے پاکستان نے روپے پر مصنوعی حد ہٹا دی، جس کے نتیجے میں اسے انٹربینک ٹریڈنگ میں 14.73 فیصد کا نقصان ہوا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: