یوٹیوب کا ہندوستانی جی ڈی پی میں 10000کروڑ روپے کا تعاون، طلبہ کے لیے بنا مددگار

یوٹیوب کا ہندوستانی جی ڈی پی میں 10000کروڑ روپے کا تعاون، طلبہ کے لیے بنا مددگار۔فائل فوٹو

یوٹیوب کا ہندوستانی جی ڈی پی میں 10000کروڑ روپے کا تعاون، طلبہ کے لیے بنا مددگار۔فائل فوٹو

یوٹیوب کا استعمال کرنے والے 83 فیصد سرپرست مانتے ہیں کہ آن لائن پلیٹ فارم ان کے بچوں کے لیے سیکھنے کو زیادہ مزیدار بناتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    آن لائن ویڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کا 2021 میں ہندوستانی معیشت میں 10000 کروڑ روپے سے زیادہ کا تعاون رہا ہے۔ اس مدت میں اس نے 7.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کل وقتی ملازمت دی ہے۔ اس کا معاشی اثر براہ راست، بالواسطہ اور حوصلہ افزائی کے طور پر نظر آتا ہے۔

    آکسفورڈ اکنامکس کے تجزیے پر مبنی ’یوٹیوب ایفکیٹ‘ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال ہندوستان میں 4500 سے زیادہ یوٹیوب چینلوں کے 10 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرس تھے۔ اس دوران ایک لاکھ روپے سے زیادہ کی سالانہ کمائی کرنے والے چینلوں کی تعداد 60 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی۔ اس کے علاوہ یوٹیوب پر 2021 میں صرف صحت کی صورتحال بتانے والے ویڈیو کو 30 ارب سے زیادہ یوزرس ملے۔

    صلاحیتیں نکھارنے میں بھی مددگار
    ہر دو یوزرس میں سے ایک نے جو اس وقت ملازمت کر رہے ہیں اپنے کیریئر میں آگے بڑھنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے یوٹیوب کی مدد لی ہے۔ نئی ملازمت کی تلاش میں 45 فیصد یوزرس اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے یوٹیوب کا استعمال کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:
    عالمی اقتصادی فورم کی میٹنگ میں شامل ہونگے سی ایم یوگی، بوممئی، شندے اور یہ بڑے بزنس مین

    دہلی والوں کو لگا برا جھٹکا! مہنگی ہوئی CNG، آج سے نافذ ہوں گی نئی قیمتیں


    یہ بھی پڑھیں:
    یکم جنوری سے بازار میں لوٹ آئیں گے1000کے نوٹ! 2000 کے نوٹوں کی ہوگی بینک واپسی، جانئےحقیقت

    کاروں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، کیا ہنڈائی، ہونڈا اور دیگرگاڑیاں جنوری 2023 سےہونگی مہنگی

    جی ایس ٹی کونسل کی جھلکیاں: شرح میں کمی، 3 قسم کے جرائم کو قرار دیا گیا جرم

    یوٹیوب کا استعمال کرنے والے 83 فیصد سرپرست مانتے ہیں کہ آن لائن پلیٹ فارم ان کے بچوں کے لیے سیکھنے کو زیادہ مزیدار بناتا ہے۔ 76 فیصد اساتذہ اس بات سے متفق ہیں کہ یوٹیوب طلبہ کو سیکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: