Bulli Bai App Case میں پہلی گرفتاری، بنگلورو سے پکڑا گیا 21 سال کا انجینئر
اس درمیان، مہاراشٹر کے وزیر داخلہ (شہری) ستیج پاٹل نے کہا ہے کہ فی الحال بہت زیادہ تفصیل نہیں دی جاسکتی کیونکہ اس سے جاری جانچ میں رکاوٹ آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سبھی متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مجرموں کا سرگرم طور پر پیچھا کررہے ہیں اور وہ بہت جلد قانون کا سامنا کریں گے۔‘‘
اس درمیان، مہاراشٹر کے وزیر داخلہ (شہری) ستیج پاٹل نے کہا ہے کہ فی الحال بہت زیادہ تفصیل نہیں دی جاسکتی کیونکہ اس سے جاری جانچ میں رکاوٹ آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سبھی متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مجرموں کا سرگرم طور پر پیچھا کررہے ہیں اور وہ بہت جلد قانون کا سامنا کریں گے۔‘‘
بنگلورو: ممبئی پولیس نے پیر کو کہا ہے کہ مسلم خواتین کو نشانہ بنانے والے ’بُلی بائی‘ ایپ کے سلسلے میں بنگلورو سے ایک 21 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس ایپ پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصویریں ’نیلامی‘ کے لئے ڈالی گئی ہیں جن میں کچھ اہم شخصیات کا نام بھی شامل ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ایک ان پٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مشتبہ کی پہچان کا انکشاف نہیں کیا ہے، جو کہ بنگلورو میں سول انجینئرنگ کے سال دوم کا طلب علم ہے۔ نامعلوم قصورواروں کے خلاف ہندوستانی تعزیرات کی دفعات اور انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ سے متعلق دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے، دن میں دلی پولیس نے متنازع موبائل ایپ بلی بائی، بنانے والوں کے بارے میں گٹ ہب پلیٹ فارم سے اور ایپ کے بارے میں سب سے پہلے پوسٹ کرنے والے شخص کے بارے میں ٹوئٹر سے جانکاری مانگی ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ دہلی پولیس نے ٹوئٹر سے بلی بائی ایپ سے شیئر کیے گئے کسی بھی ’متنازع مواد‘ کو اُس کے پلیٹ فارم سے ہٹانے اور اُس پر پابندی لگانے کو بھی کہا ہے۔ اس درمیان، مہاراشٹر کے وزیر داخلہ (شہری) ستیج پاٹل نے کہا ہے کہ فی الحال بہت زیادہ تفصیل نہیں دی جاسکتی کیونکہ اس سے جاری جانچ میں رکاوٹ آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سبھی متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مجرموں کا سرگرم طور پر پیچھا کررہے ہیں اور وہ بہت جلد قانون کا سامنا کریں گے۔‘‘
1 جنوری کو پولیس نے درج کی تھی ایف آئی آر پولیس نے بتایا ہے کہ اُس نے بلی بائی ایپ بنانے والوں کے بارے میں جانکاری کے لئے بھی گٹ ہب سے رابطہ کیا ہے۔ عہدیدار نے کہا، ’’ہم نے ٹوئٹر سے اُس کے پلیٹ فارم سے ایسے کسی بھی متنازع مواد کو فوری ہٹانے اور بلاک کرنے کو بھی کہا ہے جسے مبینہ طور پر ایپ کے ذریعے شیئر کیا گیا اور جس کا پورے تنازع سے لینا دینا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔