آسام میں اپوزیشن کی تنقید کے درمیان پولیس نے لگاتار تیسرے دن بچوں کی شادی کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہے۔ جس کے بعد اتوار تک گرفتار کیے گئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 2278 ہوگئی ہے۔ آسام پولیس نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرفتاریاں ریاست بھر میں درج 4074 ایف آئی آر کی بنیاد پر کی گئیں۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس قدم کو ’پبلسٹی اسٹنٹ‘ (تشہیرکا ہتھکنڈہ) قرار دیا ہے۔
پولیس کے مطابق، وشواناتھ میں کم از کم 139، بارپیٹا میں 130 اور ڈھوبری میں 126 افراد کو پکڑا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دیگر اضلاع جہاں 100 سے زیادہ گرفتاریاں کی گئیں ہیں، ان میں بکسا (123)، اور بونگئی گاوں و ہوجائی (117) شامل ہیں۔ ڈھوبری میں بچوں کی شادی کے خلاف سب سے زیادہ 374 کیسیز میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں ہوجائی میں 255 اور موری گاوں میں 224 کیس درج کیے گئے۔ آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ریاستی پولیس کی جانب سے بچوں کی شادی کے خلاف شروع کی گئی مہم 2026 میں اگلے اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔ شرما نے کہا تھا کہ نابالغوں کی شادی میں شامل والدین کو فی الحال نوٹس دے کر چھوڑا جارہا ہے اور گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ اس کی اپوزیشن پارٹیوں نے شدید تنقید کی تھی اور اس قدم کو ’تشہیر کا ہتھکنڈہ‘ قرار دیا تھا۔
کارروائی کے پیچھے کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ آسام حکومت اگر حقیقت میں چائلڈ میریج کے مسئلہ کو سمجھتی ہے تو اسے تعلیم کی سطح کو بڑھانے پر دھیان مرکوز کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ، ’ماہرین نے کہا ہے کہ اگر آپ بچوں کی شادی روکنا چاہتے ہیں تو آپ کو بہت سارے اسکول کھولنے ہوں گے، لیکن آپ نے (بی جے پی حکومت نے) ایسا نہیں کیا۔ آپ نے مدرسوں کو بھی بند کردیا ہے جو کسی نہ کسی طور سے تعلیم فراہم کررہے تھے۔‘
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔