لال قلعہ تشدد معاملہ میں دہلی پولیس کو مل گئی ہیں ملزمین کی تصویریں! کارروائی کی تیاری
26 January Violence: کرائم برانچ نے فارینسک ایکسپرٹ کی مدد سے سیکڑوں ویڈیوز دیکھنے کے بعد ان کی شناخت کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان تصویروں میں دیپ سدھو کی تصویر بھی شامل ہے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 05, 2021 07:47 AM IST

لال قلعہ تشدد معاملہ میں دہلی پولیس کو مل گئی ہیں ملزمین کی تصویریں! کارروائی کی تیاری
26 جنوری کو تاریخی لال قلعہ پر ہوئی ہنگامہ آرائی کے معاملہ میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے 25 مشتبہ ملزمین کی تصویروں کے ذریعہ شناخت کی ہے ۔ کرائم برانچ نے فارینسک ایکسپرٹ کی مدد سے سیکڑوں ویڈیوز دیکھنے کے بعد ان کی شناخت کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان تصویروں میں دیپ سدھو کی تصویر بھی شامل ہے ۔ بتادیں کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں نے ٹریکٹر مارچ نکالا تھا ۔ اس دوران لال قلعہ پر جم کر ہنگامہ کیا گیا تھا ۔ دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی اس معاملہ کی جانچ کررہی ہے ۔
لال قعلہ تشدد معاملہ میں دہلی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کے علاوہ عام لوگوں سے بھی ویڈیو مہیا کرانے کی اپیل کی تھی ۔ تاکہ لال قلعہ کے احاطہ میں تشدد کرنے والوں کی شناخت یقینی بنائی جاسکے ۔ بتایا جاتا ہے کہ بڑی تعداد میں عام لوگوں نے بھی دہلی پولیس کو لال قلعہ کے واقعہ سے وابستہ ویڈیوز دئے تھے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے فارینسک ایکسپرٹ کے ساتھ مل کر ان ویڈیو اور حاصل تصویروں کی چھان بین کی اور 25 مشتبہ ملزمین کی شناخت کی ہے ۔ اب ان تصویروں کی مدد سے آگے کی کارروائی کرنے کی تیاری ہے ۔
مرکز نے دہلی ہائی کورٹ کو کاروائی سے آگاہ کیا
دریں اثنا مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران دہلی میں تشدد کے واقعات کو انجام دینے والے مظاہرین کے خلاف مناسب کاروائی کی جا رہی ہے اور اس معاملے میں 43 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ مرکز نے بتایا کہ اس معاملہ میں مناسب اقدامات کیے گئے ہیں اور تشدد کے سلسلے میں 43 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جن میں سے 13 دہلی پولیس کی اسپیشل سیل میں منتقل کر دی گئی ہیں۔ کچھ ایف آئی آر غیر قانونی ریلی (روک تھام) کے تحت درج کی گئی ہیں جن میں مبینہ طور پر ’سکھ فار جسٹس‘ تنظیم کے ملوث ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔
یو این آئی کے ان پٹ کے ساتھ