دہلی فسادات معاملے میں کڑکڑ ڈوما عدالت نے منگل کو بڑا فیصلہ سناتے ہوئے نو ملزمین کو قصوروار قرار دیا ہے۔ ملزمین میں محمد شاہنواز، محمد شعیب، شاہ رخ، راشد، آزاد، اشرف، پرویز، محمد فیضل و محمد راشد شامل ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہندو کمیونٹی کی جائیداد کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے ہنگامہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پولیس نے ان سبھی ملزمین پر جو بھی الزام لگائے ہیں، وہ سبھی پوری طرح ثابت ہوتے ہیں۔ ملزمین ایک بھیڑ کا حصہ بنے تھے۔ فرقہ وارانہ جذبات سے بھرے اس بھیڑ کا صرف ایک ہی مقصد تھا کہ اکثریتی طبقے کی جائیداد کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے۔ اس دوران پولیس کی جانب سے لگاتار پیچھے ہٹنے کی اپیل کی گئی، لیکن مشتعل بھیڑ نے فساد جاری رکھا۔ عدالت نے یہ فیصلہ فساد متاثرہ ریکھا شرما کی درخواست پر سنایا ہے۔
سزا پر بحث 29 مارچ کو
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ڈی کے بھاٹیہ نے کہا، عدالت نے ان مجرموں کی سزا پر بحث کے لیے 29 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ کیس میں ڈیوٹی پر موجود ہیڈ کانسٹیبل ہری بابو کی گواہی کی تصدیق کے لیے کوئی مواد نہیں ہے۔ ہری بابو نے بھیڑ میں ان ملزمان کو پہچان لیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود ایک اور ہیڈ کانسٹیبل وپن کمار کی گواہی پر بھی شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
درخواست گزار نے لگایا تھا آتشزدگی، جائیداد کی لوٹ کا الزام
ریکھا شرما نے درخواست میں الزام لگایا تھا کہ فساد کے دوران 25-24 فروری کو بھیڑ نے ان کے گھر پر حملہ کردیا تھا۔ ان کے گھر کا سامان لوٹاگیا۔ اوپر والی منزل پر بنے کمروں میں آگ لگادی گئی تھی۔ اس سے انہیں بھاری نقصان ہوا۔ طویل جدوجہد کے بعد عدالت نے درخواست گزار کے دعووں کو صحیح تسلیم کیا اور ملزمین کو قصوروار قرار دیا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔