جے پور دھماکے میں جھوٹا مقدمہ بنانے والی پولیس ٹیم کے خلاف کارروائی ہو: جماعت اسلامی ہند

جے پور دھماکے میں جھوٹا مقدمہ بنانے والی پولیس ٹیم کے خلاف کارروائی ہو: جماعت اسلامی ہند ۔ علامتی تصویر ۔

جے پور دھماکے میں جھوٹا مقدمہ بنانے والی پولیس ٹیم کے خلاف کارروائی ہو: جماعت اسلامی ہند ۔ علامتی تصویر ۔

Jaipur Blast Case: جماعت اسلامی ہند کا کہنا ہے کہ راجستھان ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے میں 2008 کے جے پور بم دھماکوں کے مبینہ ملزمین کو بری کئے جانے کا خیر مقدم کرتی ہے، ساتھ ہی بری ہونے والوں کو معاوضہ دیئے جانے اور اس معاملے میں جھوٹے الزامات عائد کرنے والی پولیس ٹیم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | New Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی:  جماعت اسلامی ہند راجستھان ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے  میں 2008 کے جے پور بم  دھماکوں کے مبینہ ملزمین کو بری  کئے جانے کا خیر مقدم کرتی ہے، ساتھ ہی بری ہونے والوں کو معاوضہ دیئے جانے اور اس معاملے  میں جھوٹے الزامات عائد کرنے والی پولیس ٹیم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔  ان ملزموں کو ٹرائل کورٹ نے موت کی سزا سنائی تھی مگر جے پور بینچ نے اس فیصلے کو پلٹ کو تمام ملزمان کو بری کردیا۔ ان کے بری کرنے کا یہ فیصلہ راجستھان ہائی کورٹ کے جسٹس پنکج بھنڈاری اور جسٹس سمیر جین نے سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے تفتیش میں کئی ایسی کمیوں اور خامیوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان ملزموں کو جھوٹا پھنسایا گیا تھا۔ یہ باتیں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔

    انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں کہ بم دھماکے کا جنہیں ملزم بنایا گیا، وہ عدالت سے بے گناہ قرار دئے جا چکے ہیں تو پھر اصل مجرم ابھی تک کہاں فرار ہیں؟  حکومت ان مجرموں کا سراغ لگانے کے لئے کوئی نئی ٹیم تشکیل دے۔ تاکہ دھماکے میں مرنے والوں کے لواحقین کو انصاف مل سکے۔ پرفیسر سلیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند، عدالت کے اس فیصلے سے متفق ہے کہ قصوروار پولیس افسران جنہوں نے جھوٹے الزامات لگائے، ان کی نشاندہی کی جائے اور انہیں سزا دی جائے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت مطالبہ کرتی ہے کہ بری ہونے والے پانچوں افراد کو معاوضہ دیا جائے، کیونکہ انہوں نے اپنی زندگی کے قیمتی  پندرہ برس جیل میں گزار دیئے۔ یہی نہیں، ان کے اہل خانہ نے  ان برسوں میں ”دہشت گردوں کا خاندان“  جیسی تہمت کا ذہنی کرب برداشت کیا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت کے اس فیصلہ سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے کے اصل مجرموں کا سراغ لگانے میں  سرکار ناکام رہی ہے لیکن جانبدارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے بے گناہوں کو نشانہ بناکر ان کے خاندانوں سمیت ان کی  زندگیوں کو تباہ کردیا گیا۔ اس رویے سے ہماری  جمہوریت کمزور  اور عام لوگوں کی شہری آزادی مجروح ہوتی ہے۔

    ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی ہند سول سوسائٹی کے ان لوگوں کی تعریف کرتی ہے جنہوں نے ان بے گناہوں کا ساتھ دیا  اور وکیلوں کی ایک ٹیم کے تعاون سے معاملے کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: