اپنا ضلع منتخب کریں۔

    منگلورو دھماکہ: ملزم بڑی دہشت گرد تنظیم سے متاثر تھا، پولیس نے کہا- UAPA میں گرفتار ہوچکا تھا شارق

    ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ ایک مسافر کے پاس ایک بیگ تھا۔ اس تھیلے میں ککر بم تھا۔ اس میں دھماکہ ہوا، جس کی وجہ سے مسافر اور آٹورکشا ڈرائیور زخمی ہوگئے۔

    ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ ایک مسافر کے پاس ایک بیگ تھا۔ اس تھیلے میں ککر بم تھا۔ اس میں دھماکہ ہوا، جس کی وجہ سے مسافر اور آٹورکشا ڈرائیور زخمی ہوگئے۔

    ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ ایک مسافر کے پاس ایک بیگ تھا۔ اس تھیلے میں ککر بم تھا۔ اس میں دھماکہ ہوا، جس کی وجہ سے مسافر اور آٹورکشا ڈرائیور زخمی ہوگئے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Karnataka, India
    • Share this:
      منگلورو۔ کرناٹک کے اے ڈی جی پی آلوک کمار نے پیر کو کہا کہ منگلورو آٹورکشا دھماکے کا ملزم شارق پہلے یو اے پی اے کیس میں ملوث تھا اور فرار ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے اس دہشت گرد تنظیم سے رابطے ہیں جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، 'ہم کہہ سکتے ہیں کہ ملزم کی سرگرمیاں اس دہشت گرد تنظیم سے متاثر ہیں جس کے تار پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اس لیے اس نے یہ واقعہ انجام دیا۔

      ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ ایک مسافر کے پاس ایک بیگ تھا۔ اس تھیلے میں ککر بم تھا۔ اس میں دھماکہ ہوا، جس کی وجہ سے مسافر اور آٹورکشا ڈرائیور زخمی ہوگئے۔ آٹورکشا ڈرائیور کی شناخت پرشوتم پجاری کے طور پر کی گئی ہے جب کہ مسافر کی شناخت شارق کے طور پر کی گئی ہے۔ کمار نے یہ باتیں اس وقت میڈیا سے کہی جب وہ جائے واردات سے ملنے والی چیزوں کو اپنے سامنے رکھ رہے تھے۔

      اوڈیشہ میں بے پٹری ہوئی مال گاڑی، اسٹیشن پر چڑھے ڈبے، 2کی کچل کر موت، دیگر کئی زخمی

      راجیو گاندھی قتل کیس کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ جائے گی کانگریس

      اے ڈی جی پی کمار نے کہا کہ شارق پہلے ہی تین مقدمات میں ملزم ہے۔ ان میں سے دو واقعات منگلورو میں جبکہ ایک شیواموگا میں پیش آیا۔ دو کیسوں میں اسے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جب کہ تیسرے کیس میں وہ مطلوب تھا۔ ملزم شارق کافی عرصے سے فرار تھا۔ آلوک کمار نے یہ بھی کہا کہ شارق فرضی آدھار کارڈ لے کر چل رہا تھا۔ کارڈ میں اس نے خود کو سرکاری افسر بتایا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پولیس نے میسور میں چھاپہ مارا۔ پولیس نے یہاں لوک نائک نگر میں واقع شارق کے گھر کی تلاشی لی۔ یہاں سے پولیس کو بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد، سلفر، فاسفورس، ماچس کی سٹکیں، پیچ اور تاریں ملی ہیں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: