اپنا ضلع منتخب کریں۔

    عتیق کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی، وکیل نے دستاویز جمع کرنے کے لیے مانگا وقت

    عتیق کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی، وکیل نے دستاویز جمع کرنے کے لیے مانگا وقت

    عتیق کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی، وکیل نے دستاویز جمع کرنے کے لیے مانگا وقت

    عتیق نے درخواست میں انہیں احمدآباد جیل سے پریاگ راج یا یوپی کے کسی بھی دیگر حصے میں لے جائے جانے سے یوپی حکومت کو روکنے کا حکم دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      سپریم کورٹ نے جیل میں عتیق احمد کے تحفظ کی مانگ والی درخواست پر سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی ہے۔ عتیق نے اس درخواست میں کہا ہے کہ اس کے افراد خاندان کو اومیش پال قتل معاملہ میں جھوٹا پھنسایا جارہا ہے۔ جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے عتیق کے وکیل کی مانگ پر سماعت ٹال دیا ہے۔

      عتیق کے وکیل نے کچھ اضافی دستاویز جمع کرنے کے لیے وقت کا مطالبہ کیا تھا۔ بنچ نے کہا، چیف جسٹس کے سامنے فوری سماعت کی درخواست لگائے جانے کے بعد اس معاملے کو لسٹ کیا گیا تھا۔ آج جب کیس سماعت کے لیے آیا ہے تو درخواست گزار کے وکیل نے بحث کرنے میں نااہلی ظاہر کی ہے۔ معاملے کو ایک ہفتہ بعد کے لیے لسٹ کیا جائے۔

      اپنی درخواست میں احمد نے یو پی اسمبلی کے موقع پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کا ذکر کیا جس میں یوگی نے کہا تھا کہ وہ عتیق کو پوری طرح برباد کردیں گے۔ عتیق نے کہا ہے کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو صحیح معنوں میں خطرہ ہے۔ اترپردیش پولیس احمدآباد جیل سے پریاگ راج لانے کے لیے ان کا ٹرانزٹ ریمانڈ لینے کی پوری کوشش کرے گی اور انہیں اندیشہ ہے کہ یو پی لے جائے جانے کے دوران ان کا قتل کردیا جائے گا۔

      یہ بھی پڑھیں:

      ہندوستان مخالف بیانیہ پھیلانےکےالزام میں دو افرادپرفردجرم عائد، خصوصی UAPA عدالت کی کاروائ

      یہ بھی پڑھیں:

      اویسی کا ہیمنت بسوا سرما پر طنز، کہا’مودی حکومت میں بھی فخر کرنے والا ہندو نہیں مل پارہا‘

      احمد نے یہ بھی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے کہ پولیس ریمانڈ یا پوچھ تاچھ کے دوران انہیں کسی بھی طرح کی جسمانی چوٹ نہ پہنچائی جائے۔ عتیق نے درخواست میں انہیں احمدآباد جیل سے پریاگ راج یا یوپی کے کسی بھی دیگر حصے میں لے جائے جانے سے یوپی حکومت کو روکنے کا حکم دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: