اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مہاراشٹر :لاک ڈاؤن میں بند ہوگئی چاول کی مل، 80 کروڑروپئے کا آیا بجلی کا بل

    لاک ڈاؤن میں ان کی چکی بند ہونے کے باوجود یہ بل کیسے آیا۔

    لاک ڈاؤن میں ان کی چکی بند ہونے کے باوجود یہ بل کیسے آیا۔

    نالا سوپارہ کے نرمل گاؤں کے رہنے والے66 سالہ گنپت نائک اس وقت حیران ہو گئے جب ان کے چاول مل کا بجلی بل 80 کروڑ روپے کا ملا تو وہ اس بات پر حیران ہوئے کہ لاک ڈاؤن میں ان کی چکی بند ہونے کے باوجود یہ بل کیسے آیا۔

    • Share this:
      وسیم انصاری

      مہاراشٹر کے نالاسوپارا علاقے میں ، ایک بزرگ شخص کے پاس تقریباً80 کروڑ روپئے کا بجلی کا بل آیا ہے۔ اس بل کو دیکھنے کے بعد66سالہ گنپت نائک کی طبیعت خراب ہوگئی ۔ نالا سوپارہ کے نرمل گاؤں کے رہنے والے66 سالہ گنپت نائک اس وقت حیران ہو گئے جب ان کے چاول مل کا بجلی بل 80 کروڑ روپے کا ملا تو وہ اس بات پر حیران ہوئے کہ لاک ڈاؤن میں ان کی چکی بند ہونے کے باوجود یہ بل کیسے آیا۔ہائی بلڈ پریشر کی شکایت کے بعد 66 سالہ گنپت نائک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔وہ دل کےامراض میں بھی مبتلا ہے۔

       مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) نے کہا کہ یہ ایک بڑی غلطی تھی
      مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) نے کہا کہ یہ ایک بڑی غلطی تھی


      دریں اثنا ، مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) نے کہا کہ یہ ایک بڑی غلطی تھی اور اس بل کی اصلاح کردی گئی۔ ایم ایس ای ڈی سی ایل نے واضح کیا کہ غلطی اس ایجنسی کی تھی جس نے میٹر ریڈنگ کی۔ کمپنی نے کہا کہ ایجنسی نے چھ ہندسوں کے بجائے نو ہندسوں کا بل بنادیا تھا۔ایم ایس ای ڈی سی ایل نے کہا کہ غلطی کی اصلاح کرکے ہم ایک نیا بل جاری کررہے ہیں۔ بجلی بورڈ کے عہدیدار سریندر منیرے نے بتایا کہ غلطی کی اصلاح کے بعد بجلی کمپنی نے گنپت نائک کو نیا بل دیا ہے۔جس پر بل چھ ہندسوں میں ہے اور گنپت نائک اب اپنے بل سے مطمئن ہیں۔

      گنپت نائک کے پوتے نیرج نے بتایا کہ وہ کام کر رہے تھے ۔ جب انہیں بجلی کا بل ملا اور وہ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ نیرج نے کہا کہ پہلے مجھے محسوس ہوا کہ ہمیں پورے ضلع کا بل بھیج دیا گیا ہے۔ ہم نے ڈبل چیک کیا اور یہ صرف ہمارا بل تھا ۔ ہم خوفزدہ تھے کیونکہ بجلی بورڈ نے لاک ڈاؤن مدت سے بقایا جات کی وصولی شروع کردی ہے۔
      Published by:Mirzaghani Baig
      First published: