اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جے این یو کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی میں ہوئی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ، ABVP نے دکھائی کشمیر فائلس

    جے این یو کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی میں ہوئی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ، ABVP نے دکھائی کشمیر فائلس

    جے این یو کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی میں ہوئی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ، ABVP نے دکھائی کشمیر فائلس

    مودی کے وزیراعلیٰ رہتے ہوئے گجرات میں ہوئے فسادات کا بھی اس میں ذکر ہے۔ اس حصے میں گجرات فسادات میں پی ایم مودی کے مبینہ کردار کی بات کہی گئی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      سال 2002 کے گجرات فسادات پر بنی بی بی سی ڈاکیومنٹری ’انڈیا: دا مودی کوئشچن‘ پر تنازعہ تھم نہیں رہا ہے۔ جے این یو کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی احاطے میں بی بی سی کی متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کی گئی۔ وہیں، اس کے جواب میں اے بی وی پی نے یونیورسٹی کیمپس میں کشمیری پنڈتوں پر بنی ’دی کشمیر فائلس‘ فلم دکھائی۔ وویک اگنی ہوتری کی جانب سے ڈائریکٹ کی گئی بالی ووڈ فلم دی کشمیر فائلس کشمیریوں کے قتل اور پنڈتوں کی نقل مکانی کو دکھاتی ہے۔

      بتادیں کہ، مرکزی حکومت کی جانب سے بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو دکھائے جانے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر روک لگادی تھی۔ یوم جمہوریہ پر یونیورسٹی کے احاطے میں کمیونسٹ گروپ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے پی ایم پر بنی متنازعہ ڈاکیومنٹری دکھائی۔ اس موقع پر حیدرآباد یونیورسٹی کے 400 سے زیادہ طلبہ موجود رہے۔ سوشل میڈیا پر ایس ایف آئی نے ایک پوسٹ کرتے ہوئے طلبہ کے اتحاد پر مبارکباد دی اور اے بی وی پی کے ہنگامہ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ جس کے عبد اے بی وی پی نے بھی دی کشمیر فائلس کی اسکریننگ کی۔

      جے این یو میں کی گئی اسکریننگ پر ہوا تھا ہنگامہ
      متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں بھی کی گئی تھی۔ جے این یو میں تو اس کو لے کر ہنگامہ بھی ہوا۔ وہاں یونیورسٹی انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود اس کی اسکریننگ کی گئی تھی۔

      یہ بھی پڑھیں:


      یہ بھی پڑھیں:


      ڈاکیومنٹری میں کیا ہے جس پر تنازعہ کھڑا ہوا ہے؟
      برٹش براڈ کاسٹر بی بی سی نے ’انڈیا: دی مودی کوئشچن ٹائٹل سے دو پارٹ میں ایک نئی سیریز بنائی ہے۔ اس کا پہلا پارٹ منگل کو جاری کیا گیا ہے۔ اس سیریز میں پی ایم مودی کے شروعاتی دور کے سیاسی سفر پر باتیں کی گئی ہیں۔ وہیں، راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے ساتھ ان کی وابستگی، بی جے پی میں بڑھتے قد اور گجرات کے وزیراعلیٰ کے طور پر ان کی تقرری کا بھی ذکر اس میں کیا گیا ہے۔ مودی کے وزیراعلیٰ رہتے ہوئے گجرات میں ہوئے فسادات کا بھی اس میں ذکر ہے۔ اس حصے میں گجرات فسادات میں پی ایم مودی کے مبینہ کردار کی بات کہی گئی ہے۔ اسی کو لے کر تنازعہ ہورہا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: