علی گڑھ: بات کرتے ہیں علی گڑھ کی، ویسے تو علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تعلیم کے لئے جانی جاتی ہے اور پوری دنیا میں اپنی منفرد حیثیت رکھتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بہت سی خصوصیات کے لئے بھی جانی جاتی ہے اور اپنی شہرت بھی رکھتی ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بہت سی نایاب چیزیں موجود ہیں، جس میں سے ایک بہت ہی نایاب قرآن شریف کا نسخہ ہے۔ جو بہت ہی خاص ہے، جی ہاں، یہ قرآن حضرت علیؓ کے زمانے کا ہے۔
آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد اور حضرت امام حسین کے والد حضرت علیؓ کی یوم پیدائش ہر سال 15 فروری کو منایا جاتا ہے، جسے پوری دنیا میں 13 رجب کو یوم علیؓ (علیؓ ڈے) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ حضرت علیؓ کے دست مبارک سے 780 میں تحریر کی گئی مقدس قرآن شریف کی آیتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی لائبریری مولانا آزاد لائبریری کے میوزیم میں موجود ہیں۔

حضرت علیؓ نے سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی کچھ آیات کوفی انداز میں ہرن کی جلد (کھال) پر لکھی ہیں جو کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مولانا آزاد لائبریری کے میوزیم میں موجود ہیں۔
حضرت علیؓ نے سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی کچھ آیات کوفی انداز میں ہرن کی جلد (کھال) پر لکھی ہیں جو کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مولانا آزاد لائبریری کے میوزیم میں موجود ہیں۔ اے ایم یو کے میوزیم میں حضرت علیؓ کی زندگی سے متعلق انگریزی زبان میں 18، ہندی میں 3، اردو میں 37 اور عربی میں 26، فارسی میں 17 کتابیں ہیں۔ حضرت علیؓ کے دست مبارک سے تحریر کی گئی مقدس قرآن شریف کی آیتیں بھی ہیں، جسے 780 میں لکھا گیا تھا، حضرت علیؓ کے یوم پیدائش پر ان سے متعلق چیزوں کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم کے ساتھ ساتھ نایاب نسخوں کی بھی بھرمار ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم کے ساتھ ساتھ نایاب نسخوں کی بھی بھرمار ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مولانا آزاد لائبریری کا شمار صرف ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ ایشیا کی سب سے بڑی لائبریری میں شمار کیا جاتا ہے اور اس لائبریری میں چوتھے خلیفہ حضرت علیؓ کے زمانے کا قرآن شریف کا نایاب نسخہ موجود ہے۔
اس قرآن شریف کی خاصیت یہ ہے کہ یہ قرآن شریف حضرت علیؓ کے دست مبارک سے تحریر کیا گیا ہے۔ یہ خُطہ کوفی میں لکھا ہوا ہے۔ یہی نہیں اس زمانے میں کاغذ کی اجازت نہیں تھی تو یہ قرآن شریف ہرن کی کھال (جلد) پر لکھا ہوا ہے۔ 1938 میں گورکھپور کے ایک رئیس سبحان اللہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو پیش کیا۔ تقریباً 75 سالوں سے زیادہ وقت سے اے ایم یو اس کی دیکھ بھال کر رہا ہے، اس کی حفاظت کے لئے اسے کاغذ پر چاروں طرف سے کور کیا گیا ہے۔ سالوں سے یہ اسی طرح سے بنا ہوا ہے۔ یہ قرآن شریف حضرت علیؓ کے ہاتھ سے لکھا ہوا ہے، جو کہ اسلام کے چوتھے خلیفہ تھے۔ واضح رہے کہ عراق میں کوفہ نامی شہر ہے، جہاں کوفی اسکرپٹ ہوتی تھی، اس لئے اسے بھی کوفی میں لکھا گیا ہے چونکہ یہ خُطے کوفی میں لکھے ہوئے ہیں تو اس پر کوئی اعراب بھی نہیں ہے اور یہ اس نایاب قرآن شریف کی کچھ نایاب خصوصیات بھی ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔