جموں و کشمیر تنظیم نو ( ترمیمی ) بل 2021 لوک سبھا میں پاس ، امت شاہ نے کہا : مناسب وقت پر ملے گا مکمل ریاست کا درجہ
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس بل میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا ہے کہ اس سے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ نہیں ملے گا ۔ شاہ نے کہا کہ میں پھر سے کہتا ہوں کہ اس بل کا جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کے درجہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درج دیا جائے گا ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 13, 2021 04:19 PM IST

جموں و کشمیر تنظیم نو ( ترمیمی ) بل 2021 لوک سبھا میں پاس ، امت شاہ نے کہا : مناسب وقت پر ملے گا مکمل ریاست کا درجہ
بجٹ سیشن کے دوران لوک سبھا میں جموں و کشمیر تشکیل نو ( ترمیمی ) بل 2021 پاس ہوگیا ہے ۔ بل پر بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس بل میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا ہے کہ اس سے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ نہیں ملے گا ۔ شاہ نے کہا کہ میں پھر سے کہتا ہوں کہ اس بل کا جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کے درجہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درج دیا جائے گا ۔
امت شاہ نے کہا کہ کئی ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2021 لانے کا مطلب ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہیں ملے گا ، میں بل کی قیادت کررہا ہوں ، میں اس کو لے کر آیا ہوں ، میں نے اپنے ارادے واضح کردئے ہیں کہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہیں ملے گا ۔ آپ کہاں سے نتیجہ نکال رہے ہیں؟
I have said in this House & I say it again that this Bill has got nothing to do with the statehood of Jammu & Kashmir. Statehood would be given to Jammu & Kashmir at an appropriate time: Union Home Minister Amit Shah https://t.co/2AgL6Dnfuq
— ANI (@ANI) February 13, 2021
ایوان میں امت شاہ نے دعوی کیا کہ اویسی صاحت افسران کی بھی ہندو مسلم میں تقسیم کرتے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک مسلم افسر ہندو عوام کی خدمت نہیں کرسکتا یا ہندو افسر مسلم عوام کی خدمت نہیں کرسکتا؟ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسروں کو ہندو اور مسلم میں تقسیم کرتے ہیں اور خود کو سیکولر کہتے ہیں ۔
لوک سبھا میں امت شاہ نے کہا کہ یہاں کہا گیا کہ آرٹیکل 370 ہٹانے کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے ، اس کا کیا ہوا ؟ میں اس کا جواب ضرور دوں گا ۔ مگر ابھی تو 370 کو ہٹے ہوئے صرف سترہ مہینے ہوئے ہیں ۔ آپ نے 70 سال کیا کیا ، اس کا حساب لے کر آئے ہو کیا ؟ اگر آپ نے ٹھیک سے کام کیا ہوتا تو آپ کو ہم سے یہ پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
امت شاہ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں طویل بحث کے بعد پانچ ججوں کی بینچ کے سپرد کیا گیا ہے ۔ اگر اس معاملہ میں اتنی غیرآئینی چیزیں ہوتیں تو عدالت عظمی کو قانون پر روک لگانے کا پورا اختیار تھا ۔