اپنا ضلع منتخب کریں۔

    BREAKING: داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل پر NIA نے کیا 25-20 لاکھ کے انعام کا اعلان

    وہیں انیس ابراہیم، جاوید چکنا اور ٹائیگر میمن پر 15 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ جو بھی ان لوگوں کے بارے میں معلومات این آئی اے کو دے گ اسے انعام کی یہ رقم دی جائے گی۔

    وہیں انیس ابراہیم، جاوید چکنا اور ٹائیگر میمن پر 15 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ جو بھی ان لوگوں کے بارے میں معلومات این آئی اے کو دے گ اسے انعام کی یہ رقم دی جائے گی۔

    وہیں انیس ابراہیم، جاوید چکنا اور ٹائیگر میمن پر 15 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ جو بھی ان لوگوں کے بارے میں معلومات این آئی اے کو دے گ اسے انعام کی یہ رقم دی جائے گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | Mumbai | Kolkata | Chennai
    • Share this:
      BREAKING: نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی National Investigation Agency نے انڈر ورلڈ ڈان اور 1993 کے ممبئی دھماکوں کے مجرم داؤد ابراہیم پر 25 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ اس کے ساتھی چھوٹا شکیل پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ وہیں انیس ابراہیم، جاوید چکنا اور ٹائیگر میمن پر 15 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ جو بھی ان لوگوں کے بارے میں معلومات این آئی اے کو دے گ اسے انعام کی یہ رقم دی جائے گی۔

      انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اور اس گینگ کے دیگر ارکان کے خلاف کئی سنگین مقدمات درج ہیں جن کی جانچ این آئی اے کر رہی ہے۔ ان میں ممبئی میں 1993 کے سلسلہ وار دھماکے بھی شامل ہیں۔ جس میں سیکڑوں لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

      اس معاملے میں ٹاڈا عدالت نے داؤد ابراہیم اور ٹائیگر میمن سمیت کئی لوگوں کو قصوروار پایا تھا اور انہیں سخت سزا سنائی تھی۔ عدالت نے داؤد اور ٹائیگر میمن کو مفرور قرار دے دیا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق یہ دونوں ممبئی دھماکوں کے بعد سے پاکستان میں چھپے ہوئے ہیں۔

      قابل ذکر ہے کہ انڈر ورلڈ داود ابراہیم اور گینگسٹر چھوٹا شکیل پاکستان میں رہتا ہے، اس کے گروہ کے رکن اور شکیل کے بہنوئی سلیم قریشی عرف سلیم فروٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو یہ جانکاری دی تھی۔ سلیم قریشی نے ای ڈی کو دیئے ایک بیان میں کہا تھا، ’شکیل ایک جانا مانا گینسگٹر ہے اور اپنے شاگردوں کے ذریعے جبراً وصولی کا ریکٹ چلاتا تھا۔ ان میں سے کچھ کے نام فہیم مچمچ (مہلوک)، ناجد بھروچی اور ناصر کالیا (مہلوک) تھے۔ شکیل پاکستان سے کام کرتا تھا اور جہاں تک مجھے معلوم ہے اس نے 96-1995 میں ہندوستان چھوڑ دیا اور تب سے وہ پاکستان میں ہے۔

      وہیں انڈیا ٹوڈے ڈاٹ ان کی ایک رپورٹ کے مطابق، سلیم قریشی نے ای ڈی کو بتایا تھا، ’میں ابھی شکیل کے رابطے میں نہیں ہوں، لیکن 2006 تک اس کے رابطے میں تھا کیونکہ وہ میرا رشتہ دار ہے۔ اس کے بعد، میں نے اس کی غیر قانونی سرگرمیوں کے سبب اس سے کبھی بات نہیں کی۔ میں 2000 اور 2006 کے درمیان تین سے چار بار پاکستان میں ان کے گھر بھی گیا۔ اس وقت، شکیل کراچی کے کلفٹن میں ڈیفنس علاقے کے فیز5 میں رہتا تھا‘۔

       

      سلیم قریشی نے یہ بھی انکشاف تھا کیا کہ شکیل ابراہیم کے لئے کام کرتا تھا اور وہ کراچی کے کلفٹن میں غازی شاہ پیر مزار کے پاس رہتے تھے۔ انہیں 2006 میں دبئی سے جلاوطن کیا گیا تھا اور 2001 میں شکیل اور دیگر کے خلاف درج ایک جبراً وصولی کے معاملے میں ممبئی پہنچنے پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر مہاراشٹرا منظم جرائم کنٹرول ایکٹ (مکوکا) بھی لگایا گیا تھا اور وہ 2010 تک آرتھر روڈ جیل میں بند تھا، لیکن ثبوتوں کی کمی میں بری کردیا گیا تھا۔

      Pakistan:تاریخ کا بھیانک سیلاب نے پاکستان کو کیا تباہ، 30 لاکھ بچوں پر منڈرایا یہ بڑا خطرہ


      Pakistan میں بھیانک سیلاب جیسی صورتحال سے پریشان سڑک پر رہ رہی ہندو خاتون سے ریپ کی کوشش


      ’کراچی میں رہ رہا تھا داود ابراہیم‘
      انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان کے بھانجے علی شاہ پارکر نے کہا ہے کہ ڈان ’کراچی میں رہ رہا تھا‘۔ اس کے ساتھ ہی داود ابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے بیٹے علی شاہ نے بھی کہا ہے کہ وہ داود ابراہیم کے رابطے میں نہیں تھا۔ ای ڈی کی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داود ابراہیم کی اہلیہ مہ جبیں عید جیسے تہواروں کے دوران پارکر فیملی سے رابطہ کرتی تھیں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: