عتیق-اشرف قتل معاملے میں گرفتار تینوں شوٹروں سے ایک مرتبہ پھر پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ اس مرتبہ انہیں واقعہ کا سی سی ٹی وی و ویڈیوفوٹویج دکھاکر ایک ایک نکتہ پر ان سے سوال جواب کیے جائیں گے۔ معاملے کی تحقیقات کررہے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی جانب سے اس کی تیاری کی جارہی ہے۔ جلد ہی اس کے لیے عدالت سے اجازت بھی مانگی جائے گی۔
اے ڈی سی پی کرائم ستیش چندر کی سربراہی میں تشکیل کردہ ایس آئی ٹی عتیق اشرف قتل کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ ’سین ری کریئیشن‘ اور پولیس کی تحویل میں ملزمان سے پوچھ تاچھ کے علاوہ 60 کے قریب عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت میں کچھ ایسے حقائق کے حوالے سے معلومات ملی ہیں جن کے بارے میں گولی چلانے والوں سے پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ یہ وہ حقائق ہیں جن کے بارے میں ملزمین نے حراستی ریمانڈ کے دوران ایس آئی ٹی کو کوئی جانکاری نہیں دی تھی۔
واقعہ کے سی سی ٹی وی و ویڈیو فوٹویج کی باریکی سے جانچ کے دوران یہ حقائق سامنے آئے ہیں۔ ان کے بارے میں شوٹروں سے پوچھ تاچھ کے دوران بے حد اہم انکشاف ہوسکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ایس آئی ٹی دوبارہ ان سے پوچھ تاچھ کی تیاری میں ہے۔
شوٹروں کو جائے وقوع یعنی کولون ہسپتال کے بارے میں معلومات کیسے ملی؟
وہ ہسپتال کے باہر بھی حملہ کر سکتے تھے، اندر کی انجام دی واردات ؟
پولیس نے جوابی کارروائی کی تو جان کو خطرہ تھا تو اتنا بڑا خظرہ کیوں مول لیا؟
اگر مقصد نام کمانا تھا تو صرف عتیق اشرف کا انتخاب کیوں کیا؟
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔