ایل اے سی پر اب چوبیس گھنٹے فوج کو ملے گی بجلی، مشرقی لداخ میں بنے گا گرین ہائیڈروجن مائیکرو پاور گرڈ

ایل اے سی پر اب چوبیس گھنٹے فوج کو ملے گی بجلی، مشرقی لداخ میں بنے گا گرین ہائیڈروجن مائیکرو پاور گرڈ۔ فائل فوٹو

ایل اے سی پر اب چوبیس گھنٹے فوج کو ملے گی بجلی، مشرقی لداخ میں بنے گا گرین ہائیڈروجن مائیکرو پاور گرڈ۔ فائل فوٹو

جو بھی علاقہ قومی یا ریاستی پاور گرڈ سے منسلک نہیں ہے، وہاں سولار اور ہائیڈروجن بجلی گرڈ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi | Ladakh
  • Share this:
    حکومت ہند ، چین سے ملحقہ شمالی سرحد پر فوج کی طاقت اور سہولیت کو بڑھانے کے لیے جنگی سطح پر کام کررہی ہے۔ اس میں سڑک، پل، نئے جدید ہتھیار، رہنے کے لیے بہتر سہولت شامل ہے۔ اتنا ہی نہیں اب ہندوستانی فوج کے ایل اے سی کے فارورڈ لوکیشنپر تعینات ہندوستانی فوج کے جوانوں کو 24 گھنٹے صاف گرین انرجی سے بجلی مہیا کرانے کا پلان بنا لیا گیا ہے۔ اسی کے تحت مشرقی لداخ میں گرین ہائیڈروجن پاور مائیکرو گرڈ حکومت قائم کرنے جارہی ہے۔ اس کے لیے این ٹی پی سی آر ای یعنی نیشنل تھرمل پاور کاپر رینیوبل انرجی اور زمینی افواج کے درمیان ایک ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

    اس ایم او یو کے مطابق ہندوستانی فوج اس طرح کے گرڈ کو قائم کرنے کے لیے این ٹی پی سی کو 25 سال کی لیز پر زمین مہیا کرائے گی۔ اس گرڈ سے پیدا ہونے والی بجلی خریدے گی۔ یہ گرڈ این ٹی پی سی کے ہوں گے اور ان کی تیاری، آپریٹنگ بھی این ٹی پی سی کے پاس ہی ہوگی۔

    رات کے وقت بھی ملے گی بجلی

    اس پورے سسٹم میں سولار انرجی سے نہ صرف دن میں بجلی مے گی ساتھ ہی رات میں بھی بجلی دینے کے ساتھ ساتھ سولار انرجی سے الیکٹرو لائزر کی مدد سے پانی سے ہائیڈروجن اور آکسیجن کو الگ کیا جائے گا، جو کی ہائیڈروجن سیلنڈر میں اکٹھا ہوگی اور اسی ہائیڈروجن سے اس کے ذریعے فیول سیل کو چارج کرے گا جو کہ رات کو بھی اتنی ہی بجلی مہیا کرائے گی جتنی دن میں ہوتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:


    یہ بھی پڑھیں:

    شی نے یوکرین کیلئےچین کی امن تجویزپرکیاتبادلہ خیال، امریکہ نے فوری کی مذمت! وجہ؟

    جو بھی علاقہ قومی یا ریاستی پاور گرڈ سے منسلک نہیں ہے، وہاں سولار اور ہائیڈروجن بجلی گرڈ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ اب تک دن کے وقت سولار اور جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور رات کو بجلی مکمل طور پر جنریٹر کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے جس کی وجہ سے گرین ہاؤس گیس بھی ماحول کو کافی نقصان پہنچاتی ہے۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد مستقبل میں شمالی سرحد پر اس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: