اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حیدرآباد:مسلم ڈرائیورسے پولیس نےکہاپاکستان چلے جاؤ،اسدالدین اویسی اس طرح ظاہرکیاردعمل

    حیدرآباد ایرپورٹ کے قریب ڈی سی ایم ڈرائیور سبحان کی بُری طرح پٹائی کرنے والے ملازمین پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔سبحان نے اس خصوص میں مجلس کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس سے اس بات کی شکایت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس ملازمین نے ان کی بُری طرح پٹائی کی۔ان کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تین دن تک اذیتیں دی گئیں اور ان سے کہا گیا کہ پاکستان چلے جائیں۔

    حیدرآباد ایرپورٹ کے قریب ڈی سی ایم ڈرائیور سبحان کی بُری طرح پٹائی کرنے والے ملازمین پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔سبحان نے اس خصوص میں مجلس کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس سے اس بات کی شکایت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس ملازمین نے ان کی بُری طرح پٹائی کی۔ان کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تین دن تک اذیتیں دی گئیں اور ان سے کہا گیا کہ پاکستان چلے جائیں۔

    حیدرآباد ایرپورٹ کے قریب ڈی سی ایم ڈرائیور سبحان کی بُری طرح پٹائی کرنے والے ملازمین پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔سبحان نے اس خصوص میں مجلس کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس سے اس بات کی شکایت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس ملازمین نے ان کی بُری طرح پٹائی کی۔ان کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تین دن تک اذیتیں دی گئیں اور ان سے کہا گیا کہ پاکستان چلے جائیں۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      بیرسٹراسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے ڈی جی پی تلنگانہ سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد ایرپورٹ کے قریب ڈی سی ایم ڈرائیور سبحان کی بُری طرح پٹائی کرنے والے ملازمین پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔سبحان نے اس خصوص میں مجلس کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس سے اس بات کی شکایت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس ملازمین نے ان کی بُری طرح پٹائی کی۔ان کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تین دن تک اذیتیں دی گئیں اور ان سے کہا گیا کہ پاکستان چلے جائیں۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اس تعلق سے تلنگانہ کے ڈی جی پی اور سائبرآباد کے کمشنر پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا۔


      اس ٹوئٹ میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ سبحان کی ڈی سی ایم وین کو پولیس نے ضبط کرلیا۔صدرمجلس نے کہاکہ اس سلسلہ میں انہوں نے ڈی جی پی سے بات بھی کی جنہوں نے سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔صدر مجلس نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ ان ملازمین پولیس نے سبحان سے خواہش کی کہ وہ اس بات کی کسی سے بھی شکایت نہ کرے۔پولیس ملازمین نے ان کوخاموشی پر رقم دینے کا بھی وعدہ کیا۔صدر مجلس نے کہا کہ اس طرح کی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہر ملازم پولیس کو فوری طورپر معطل کیاجانا چاہئے اور اس کو سخت سزا دینی چاہئے۔


      اویسی نے کہاکہ اذیت دینے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں سائبرآباد کے کمشنر پولیس سے امید ظاہر کی کہ وہ اس معاملہ میں سخت کارروائی کریں گے۔اس نوجوان نے اپنے ویڈیو میں روتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اس کی بُری طرح پٹائی کی اور تلگو زبان میں اس کے ساتھ نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔ایک پولیس ملازم نے ان سے کہا کہ پاکستان چلے جائیں۔
      Published by:Mirzaghani Baig
      First published: