آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان طویل عرصے سے جاری سرحدی تنازعہ آخرکار حل ہوگیا ہے۔ آسام اور اروناچل پردیش کی حکومتوں نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں دونوں ریاستوں کے درمیان انٹر اسٹیٹ سرحدی تنازعہ کے حل کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما اور اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ پریما کھانڈو نے جمعرات کو ایم او یو پر دستخط کیے۔
معاہدے پر دستخط بڑی کامیابی: شاہ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ طویل عرصے سے زیرالتوا انٹراسٹیٹ سرحدی تنازعہ کے حل کے لیے آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان سمجھوتے پر دستخط کرنے پر کہا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان اس تنازعہ کے حل کے لیے سمجھوتے پر دستخط ہونا ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ آج ہم نے ایک ترقی یافتہ، پرامن اور تنازعات سے پاک شمال مشرق کے قیام کا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
#WATCH | Assam and Arunachal Pradesh governments sign an agreement for the settlement of an inter-state boundary dispute in the presence of Union Home Minister Amit Shah in Delhi pic.twitter.com/Fkg0RNw7Bx
امیت شاہ نے آسام-اروناچل پردیش سرحدی معاہدے کو ایک "تاریخی" واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ دہائیوں پرانے تنازعات کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا، سرحدی تصفیہ "بڑا اور کامیاب" لمحہ ہے۔ ساتھ ہی اروناچل پردیش کے سی ایم پیما کھانڈو نے اسے 'تاریخی' قرار دیا۔
ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان 1972 سے سرحدی تنازعہ چل رہا ہے۔ بسوا کے مطابق، ’آج ہم نے تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا ہے‘۔ وزیر داخلہ شاہ کی رہنمائی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ’آشیرواد‘ سے یہ تنازعہ حل ہو گیا ہے، یہ ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔