اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Assam-Mizoram Border Dispute: میزورم پولیس نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے خلاف درج کی ایف آئی آر

    میزورم پولیس (Mizoram Police)  نے تشدد کے معاملے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما (Himanta Biswa Sarma)، ریاستی پولیس کے چار سینئر افسران اور دو دیگر افسران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج کئے ہیں۔

    میزورم پولیس (Mizoram Police) نے تشدد کے معاملے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما (Himanta Biswa Sarma)، ریاستی پولیس کے چار سینئر افسران اور دو دیگر افسران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج کئے ہیں۔

    میزورم پولیس (Mizoram Police) نے تشدد کے معاملے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما (Himanta Biswa Sarma)، ریاستی پولیس کے چار سینئر افسران اور دو دیگر افسران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج کئے ہیں۔

    • Share this:
      آئیجول: میزورم پولیس (Mizoram Police) نے کولاسب ضلع کے ویرنگتے نگر کے باہری حصے میں ہوئے تشدد کے معاملے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما (Himanta Biswa Sarma)، ریاستی پولیس کے چار سینئر افسران اور دو دیگر افسران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج کئے ہیں۔ پولیس نے کمشنر کو یہ اطلاع دی۔ میزورم کے پولیس جنرل ڈائریکٹر (دفتر) جان این نے بتایا کہ ان لوگوں کے خلاف قتل کی کوشش او مجرمانہ سازش سمیت دیگر دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔

      انہوں نے کہا کہ سیمانت نگر کے پاس میزورم اور آسام پولیس اہلکاروں کے درمیان ہوئے پُرتشدد جھڑپ کے بعد پیر کے روز دیر شب ریاستی پولیس کے ذریعہ ویرنگتے تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ آسام پولیس کے 200 نامعلوم ملازمین کے خلاف بھی معاملے درج کئے گئے ہیں۔



      آسام پولیس نے میزورم حکومت کے 6 افسران کو طلب کیا

      دوسری جانب، آسام پولیس نے کولاسب ضلع کے پولیس کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سمیت میزورم کے 6 افسران کو دھولائی پولیس تھانے میں پیر کے روز پیش ہونے کے لئے سمن کیا ہے۔ افسران نے یہ اطلاع دی۔ آسام پولیس کے ایک ذرائع نے جمعہ کو کہا کہ ان افسران کو 28 جولائی کو سمن جاری کئے گئے تھے۔ اس سے دو دن پہلے کچھار ضلع کے لیلاپور میں آسام اور میزورم پولیس اہلکاروں کے درمیان خونی جدوجہد ہوا تھا، جس میں آسام پولیس کے پانچ اہلکار اور ایک مقامی باشندہ کی موت ہوگئی تھی جبکہ 50 سے زیادہ دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ اس معاملے سے متعلق ایک معاملہ دھولائی پولیس تھانے میں درج ہے۔

      کچھار کے پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کلیان کمار داس کے ذریعہ سبھی افسران کو جاری الگ الگ سمن میں کہا گیا، ’ایک مناسب اور قابل یقین اطلاع موصول ہوئی ہے کہ آپ نے مبینہ طور پر قابل شناخت جرم کیا ہے‘۔ اس بارے میں رابطہ کرنے پر کچھار کی پولیس سپرنٹنڈنٹ رمن دیپ کور نے سمن کے بارے میں تصدیق کی، لیکن زیادہ تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: