نئی دہلی: الیکشن کمیشن کے ذریعہ پانچ ریاستوں میں تاریخوں کے اعلان کے ٹھیک ایک دن بعد آسام میں بی جے پی کی معاون پارٹی بوڈو لیںڈ پیپلز فرنٹ اتحاد (Bodoland People's Front-BPF) سے الگ ہوگیا ہے۔ بی پی ایف نے ہفتہ کو این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ کر کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔ پارٹی کے صدر ہگراما موہلری (Hagrama Mohilary) نے کہا ہے کہ ہم بی جے پی کے ساتھ دوستی اور اتحاد نہیں نبھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن، اتحاد اور ترقی کے ساتھ ریاست میں مستقل حکومت دینے کے لئے بی پی ایف نے کانگریس کی قیادت والے اتحاد کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہگراما موہلری نے ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعہ پوری جانکاری دی ہے۔
بی جے پی پہلے ہی کہہ چکی- بی پی ایف سے اتحاد نہیں کریں گےقابل ذکر ہے کہ آسام بی جے پی کے قدآور لیڈر اور ریاست کے وزیر مالیات بسو سرما نے تقریباً دو ہفتے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ الیکشن میں بی پی ایف، این ڈی اے کا حصہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بوڈو لینڈ ٹیرو ٹوریل کاونسل کے الیکشن کے بعد سے ہی دونوں پارٹیوں کے تعلقات میں تلخی آگئی ہے۔
کانگریس کارکنان نے سی اے اے کے خلاف بڑی تحریک چلائی ہےواضح رہے کہ اس وقت آسام میں کانگریس نے سی سی اے ضوابط کو بڑا موضوع بنایا ہوا ہے۔ پارٹی کارکنان نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑی تحریک چلائی ہے۔ اس کے تحت سی اے اے مخالف پیغامات والے روایتی رومال پوری ریاست سے جمع کئے جا رہے ہیں۔ اب تک ایک لاکھ سے زیادہ رومال جمع کئے گئے ہیں۔
آسام میں 3 مرحلے میں الیکشن ہوں گےشمال مشرق کے سب سے بڑی ریاست میں 3 مرحلے میں الیکشن منعقد کرائے جائیں گے۔ ریاست میں 47 سیٹوں کے لئے 27 مارچ کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہوگی۔ 39 سیٹوں کے لئے یکم اپریل اور 40 سیٹوں پر 6 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ ریاستی اسمبلی میں کل 126 سیٹیں ہیں۔ دو مئی کو نتیجے آئیں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔