اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بہار اسمبلی انتخابات 2020: آر ایل ایس پی نے مہاگٹھ بندھن سے ناطہ توڑا، بی ایس پی کے ساتھ بنایا نیا اتحاد

    آر ایل ایس پی نے مہاگٹھ بندھن سے ناطہ توڑا، بی ایس پی کے ساتھ بنایا نیا اتحاد

    آر ایل ایس پی نے مہاگٹھ بندھن سے ناطہ توڑا، بی ایس پی کے ساتھ بنایا نیا اتحاد

    بہار اسمبلی انتخاب میں سیٹوں کے تقسیم پر پھنسے پیچ کے نہیں سلجھنے سے ناراض چل رہے آر ایل ایس پی کے صدر اوپیندر کشواہا نے آر جے ڈی زیر قیادت مہا گٹھ بندھن سے ناطہ طور کر بی ایس پی اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ نیا اتحاد بنا کر ریاست کی سبھی 243 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا آج اعلان کیا۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      پٹنہ: بہار اسمبلی انتخاب میں سیٹوں کے تقسیم پر پھنسے پیچ کے نہیں سلجھنے سے ناراض چل رہے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے صدر اوپیندر کشواہا نے راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) زیر قیادت مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑکر بہوجن سماج پورٹی (بی ایس پی) اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ نیا اتحاد بنا کر ریاست کی سبھی 243 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا آج اعلان کیا۔ اوپیندر کشواہا نے یہاں بی ایس پی کے بہار معاملے کے انچارج رامجی سنگھ گوتم اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے سنگھ چوہان کی موجودگی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑنے اور بی ایس پی اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ مل کر نیا اتحاد بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد بہارکی سبھی 243 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گا۔


      آر ایل ایس پی صدر اوپیندر کشواہا نے کہا کہ ان کی پارٹی نے تین دن قبل ہوئی میٹنگ میں انہیں سیاسی قدم اٹھانے کیلئے مجازکر دیا تھا۔ عام رائے تھی کہ جس طرح سے مہا گٹھ بندھن چل رہاہے ویسے میں وزیر اعلیٰ نتیش کمارکی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت سے سیاسی طور سے نہیں لڑاجاسکتا ہے۔ اوپیندر کشواہا نے الزام عائد کیا اورکہا کہ 15 سالوں کے مدت کار میں نتیش حکومت نے بہار کو تحت الثری میں دھکیل دیا ہے۔ اس سے پہلے این ڈی اے کی مدت کار میں بھی بہار کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے 15 سالوں تک لوگوں کو صرف خوا ب دکھایا ہے، عوام کی پریشانیوں سے انہیں کوئی لینا دینا نہیں۔ وہ 15 سالوں تک صرف اپنی کرسی بچانے میں لگے رہے۔

      آر ایل ایس پی صدر اوپیندر کشواہا نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا تھا کہ وہ بدعنوانی سے کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، ایسے میں انہیں یہ بتانا چاہئےکہ بدعنوان سرکاری ملازمین کے کتنے مکان ہیں، جن میں سرکاری اسکول چل رہے ہیں۔
      آر ایل ایس پی صدر اوپیندر کشواہا نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا تھا کہ وہ بدعنوانی سے کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، ایسے میں انہیں یہ بتانا چاہئےکہ بدعنوان سرکاری ملازمین کے کتنے مکان ہیں، جن میں سرکاری اسکول چل رہے ہیں۔


      انہوں نے کہا کہ ریاست میں درس وتدریس کا نظام پوری طرح سے چوپٹ ہوگیا ہے اور نوجوان روزگار۔ روٹی کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔ اس کے پیچھے اچھی تعلیم کا نہ ہونا اہم وجہ ہے۔ آر ایل ایس پی صدر اوپیندر کشواہا نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا تھا کہ وہ بدعنوانی سے کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، ایسے میں انہیں یہ بتانا چاہئےکہ بدعنوان سرکاری ملازمین کے کتنے مکان ہیں، جن میں سرکاری اسکول چل رہے ہیں۔ نتیش کمار بھی 15 سال قبل کی آرجے ڈی حکومت کی راہ پر چلتے رہے اور خزانے کو لوٹنے میں مصروف رہے۔ بغیر رشوت دیئے سرکاری دفاتر میں کوئی کام نہیں ہوتا ہے۔

      سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نےکہا کہ نتیش حکومت اب تک ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے لالو رابڑی (آرجے ڈی حکومت) کے 15 سال اور ابھی کے نتیش حکومت کے 15 سال کی مدت کار کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اورکہا کہ آرجے ڈی حکومت کے پندرہ سال کی حکومت میں ریاست میں تعلیم کی کیسی حالت تھی کہ سابق وزیراعلیٰ اپنے بچوں کو میٹر ک کی بھی تعلیم نہیں دلا سکے۔ کشواہا نے کہا کہ لوگوں کا ایسا ماننا ہےکہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) مہا گٹھ بندھن کی سیاست کو متاثر کر رہی ہے ۔ آرجے ڈی اور بی جے پی کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بہار کے لوگ دونوں اتحاد سے اب آزادی چاہ رہے ہیں اس لئے ان کا نیا اتحاد سبھی 243 سیٹوںپر انتخاب لڑے گا۔ اس موقع پر بی ایس پی بہار معاملوں کے انچارج رامجی سنگھ گوتم نے کہا کہ ان کے اتحاد کی قیادت اوپیندر کشواہا کریں گے۔ انہوں نےکہا کہ جس طرح سے اترپردیش کی سابق وزیراعلیٰ مایاوتی کی مدت کار میں خوف سے پاک سماج کی تعمیر کی گئی تھی، ٹھیک اسی طرزپر بہارمیں بھی قانون کا راج قائم کیاجائے گا۔ اس کے لئے بہار کی عوام کو آگے آنا ہو گا۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: