سینٹرل یونیورسٹی میں پروفیسر نے طالب علم کو پروٹوکال توڑنے پر دی گالیاں، سوشل میڈیا پرچھڑی بحث

سینٹر یونیورسٹی میں پروفیسر نے طالب علم کو پروٹوکال توڑنے پر دی گالیاں، سوشل میڈیا پرچھڑی بحث

سینٹر یونیورسٹی میں پروفیسر نے طالب علم کو پروٹوکال توڑنے پر دی گالیاں، سوشل میڈیا پرچھڑی بحث

اس بات پر میرا بی پی بڑھ گیا اور یرے منہ سے غیر مہذب الفاظ نکل پڑے، جس کے لیے میں معافی کا طلبگار ہں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad, India
  • Share this:
    الہ آباد سینٹرل یونیورسٹی کے کے کامرس ڈپارتمنٹ میں مونیربا کے ایک پروفیسر ارون کمار گرگ کا ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔ جس میں وہ ایک طالبعلم کو سزا کے طور پر مرغا بنانے کے یے غیر مہذب الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔ اس کو لے کر انہوں نے بنا شرط معافی بھی مانگ لی ہے۔

    وہیں ویڈیو کو لے کر طلبہ گروپ نے کہا ہے کہ پروفیسر کس طرح طالبعلم کی ریگنگ کررہے ہیں اور گالی بھی دے رہے ہیں، وہ بھی تب، جب طالبات بھی بیٹھی ہوئی ہین۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں موجودہ صورتحال یہ ہے کہ عام طلبہ کو تھپڑ مارا جارہا ہے اور گالی دی جارہی ہے۔ اس کے باوجود بھی طلبہ پر فرضی ایف آئی آر اور نکالا بھی جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    عتیق-اشرف قتل معاملہ: قاتلوں کی عدالت میں پیشی آج، کچہری سے کورٹ تک چپے چپے پر تعینات رہے گی سیکورٹی فورس

    کلاس روم میں پیش آنے والے واقعات کی ترتیب بیان کرتے ہوئے پروفیسر ارون گرگ نے غیر مشروط معافی مانگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ کلاس میں لڑکے اگلی دو قطاروں کو چھوڑ کر پیچھے بیٹھے تھے، مسلسل کہا جاتا تھا کہ وہ آگے بیٹھیں اور پیچھے والے لڑکوں کو آگے بٹھا دیا گیا۔ حاضری نامہ پر پیچھے سے آگے آنے والے لڑکوں کے دستخط نہ ہو سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ٹی ایم سی لیڈر مکل رائے نے پھر بی جے پی میں شامل ہونے کا کیا اعلان، کہا-شاہ اور نڈا سے کروں گا ملاقات

    انہوں نے کلاس کو دستخط کرنے کے یے روکا۔ ارون گرگ نے کہا کہ آپ نے پروٹوکال توڑا ہے۔ اس پر وجئے کمار نامی طالبعلوم نے بحث کرنا شروع کردی اور بولا پروٹوکال آپ نے توڑا ہے ہم تو پیچھے بیٹھے تھے آپ نے آگے بلایا۔ اس بات پر میرا بی پی بڑھ گیا اور یرے منہ سے غیر مہذب الفاظ نکل پڑے، جس کے لیے میں معافی کا طلبگار ہں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: