اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اُتراکھنڈ: چمولی میں کھسکی زمین، سومنا میں برف میں دبی تین نعشوں کو کیا گیا برآمد، مہلوکین کی تعداد ہوئی 15

    اُتراکھنڈ: چمولی میں کھسکی زمین، سومنا میں برف میں دبی تین نعشوں کو کیا گیا برآمد، مہلوکین کی تعداد ہوئی 15(علامتی تصویر)

    اُتراکھنڈ: چمولی میں کھسکی زمین، سومنا میں برف میں دبی تین نعشوں کو کیا گیا برآمد، مہلوکین کی تعداد ہوئی 15(علامتی تصویر)

    پیر کو چھ لاپتہ مزدوروں میں سے تین کی لاشیں برف سے برآمد کرلی گئیں۔ لاشوں کی شناخت بھی کی گئی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Chamoli, India
    • Share this:
      سومنا میں زمین کھسکنے کے واقعے کے چوتھے دن بھی بی آر او (سرحد سڑک تنظیم) کے کیمپ میں فوج نے اپنا ریسکیو آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔ پیر کو برف میں کھوج کے دوران تین مزدوروں کی نعشیں ملی ہیں، جنہیں فوج کے ہیلی کاپٹر سے جوشی مٹھ لایا گیا۔ اب حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

      ابھی بھی 3 مزدور لاپتہ ہیںِ جن کی فوج کی جانب سے تلاش کی جارہی ہے۔ جوشی مٹھ میں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش اہل خانہ کو سونپی جارہی ہے۔ 24 اپریل کو برفباری کے دوران بی آر او کیمپ پر برفانی تودے کھسکنے کی وجہ سے بی آر او کے مزدور دب گئے تھے جب کہ 384 مزدوروں کو فوج کے جوانوں نے بحفاظت نکال دیا تھا۔

      پیر کو چھ لاپتہ مزدوروں میں سے تین کی لاشیں برف سے برآمد کرلی گئیں۔ لاشوں کی شناخت سرکل سنگھ (30) ولد جیرام سنگھ پہریڈیہا ، جسٹیکرتھانہ جرمونڈی دمکا جھارکھنڈ، اوپیندر سنگھ (20) ولد رام پرساد سنگھ پہریڈیہا جسٹیکر تھانہ جرمنڈی دمکا جھارکھنڈ کے طور پر کی گئی ہے۔ تیسرے کی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      دہلی۔نیویارک فلائٹ میں کینسر متاثرہ سے ایئرہوسٹیس نےکی بدسلوکی، مددمانگنے پر طیارےسے اتارا

      یہ بھی پڑھیں:

      بہار میں پی ایف آئی کے کئی ٹھکانوں پر این آئی اے کا چھاپہ، دو افراد گرفتار

      سومنا میں مارے گئے 11 مزدور جھاکھنڈ کے

      وہیں، ملاری سے آگے سڑک پر پڑی برف ہٹانے کا کام ابھی جاری ہے۔ بی آر او کے تین جے سی بی برف صاف کرنے میں مصروف ہیں۔ سڑک سے برف ہٹانے کے بعد بی آر او نے مزدوروں کو گاڑیوں کے ذریعے بحفاظت جوشی مٹھ پہنچایا۔ دوسری طرف، اگرچہ پیر کو سومنا کے علاقے میں چمکیلی دھوپ تھی، لیکن چاروں طرف جمع ہونے والی بھاری برف کی وجہ سے یہاں سردی ہے۔ دوپہر میں آندھی چل رہی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: