اجودھیا کیس : ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ، ہم انصاف کے خواہاں ہیں : مولانا سید ارشد مدنی
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے وکلا اب مصالحتی کمیٹی کی رپورٹ کا انتظارکررہے ہیں اور اب 18جولائی کے بعد ہی یہ بات سامنے آئے گی کہ آئندہ عدالت کی حکمت عملی کیا ہوگی ۔
- Press Release
- Last Updated: Jul 11, 2019 08:33 PM IST

مولانا سید ارشد مدنی: فائل فوٹو
سپریم کورٹ میں آج رام جنم بھومی اور بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے پر سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران درخواست گزار گوپال سنگھ نے کورٹ سے کہا کہ اس مسئلے میں ثالثی کام نہیں کر رہی ہے، ایسے میں سپریم کورٹ کو ہی کوئی فیصلہ سنانا چاہئے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے ثالثی کا وقت دیا، اس کی رپورٹ آنے میں ابھی وقت ہے۔ اب اس معاملہ میں اگلی سماعت 25 جولائی کو ہو گی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیر صدارت آئینی بینچ نے ثالثی کمیٹی سے اس مسئلہ پر رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ پینل کو یہ رپورٹ آئندہ جمعرات تک سپریم کورٹ میں جمع کرنا ہو گی۔ کورٹ نے کہا کہ اگر پینل کہتا ہے کہ ثالثی کارگر نہیں ثابت ہوتی ہے تو 25 جولائی کے بعد کھلی عدالت میں روزانہ اس کی سماعت ہو گی۔
جمعیۃعلماءہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے آج کی قانونی پیش رفت پر اپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہم تو شروع سے چاہتے ہیں کہ عدالت اس معاملہ میں اپنا فیصلہ دے ، لیکن چونکہ عدالت مصالحت کے ذریعہ اس کا حل چاہتی تھی اور اس کے لئے اس نے باضابطہ طورپر مصالحت کاروں کا ایک پینل بھی قائم کردیا تھا اس لئے عدالت کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ہم نے مصالحت کاروں کے ساتھ تعاون کیا اور ان کے سامنے اپنا موقف رکھا ۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے وکلا اب مصالحتی کمیٹی کی رپورٹ کا انتظارکررہے ہیں اور اب 18جولائی کے بعد ہی یہ بات سامنے آئے گی کہ آئندہ عدالت کی حکمت عملی کیا ہوگی ۔ تاہم اگر 25جولائی سے سماعت کا آغاز ہوتاہے تو اس کے لئے ہمارے وکلا پوری طرح تیارہیں ۔
