اپنا ضلع منتخب کریں۔

    UP Election: اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ کا پرچہ نامزدگی منظور، اب ہوگی نواب فیملی سے جنگ

    خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد نہ صرف اعظم بلکہ ان کے بیٹے کی نامزدگی بھی درست پائی گئی ہے۔ صاف ہے کہ اسمبلی انتخابات میں دونوں ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اُتریں گے۔ سماج وادی پارٹی نے رام پور سیٹ سے اعظم خان اور سووار اسمبلی سیٹ سے عبداللہ کو ایک بار پھر میدان میں اتارا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد نہ صرف اعظم بلکہ ان کے بیٹے کی نامزدگی بھی درست پائی گئی ہے۔ صاف ہے کہ اسمبلی انتخابات میں دونوں ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اُتریں گے۔ سماج وادی پارٹی نے رام پور سیٹ سے اعظم خان اور سووار اسمبلی سیٹ سے عبداللہ کو ایک بار پھر میدان میں اتارا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد نہ صرف اعظم بلکہ ان کے بیٹے کی نامزدگی بھی درست پائی گئی ہے۔ صاف ہے کہ اسمبلی انتخابات میں دونوں ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اُتریں گے۔ سماج وادی پارٹی نے رام پور سیٹ سے اعظم خان اور سووار اسمبلی سیٹ سے عبداللہ کو ایک بار پھر میدان میں اتارا ہے۔

    • Share this:
      رامپور:رام پور کے ایم پی اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان (Abdullah Azam Khan) اتر پردیش اسمبلی الیکشن(Uttar Pradesh Election 2022) کے دوران کافی سرخیوں میں ہیں۔ دراصل 2019 میں غلط برتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی وجہ سے عبداللہ نے اپنا ایم ایل اے کا عہدہ کھو دیا تھا۔ ساتھ ہی اس بار بھی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا امکان تھا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد نہ صرف اعظم بلکہ ان کے بیٹے کی نامزدگی بھی درست پائی گئی ہے۔ صاف ہے کہ اسمبلی انتخابات میں دونوں ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اُتریں گے۔ سماج وادی پارٹی نے رام پور سیٹ سے اعظم خان اور سووار اسمبلی سیٹ سے عبداللہ کو ایک بار پھر میدان میں اتارا ہے۔

      بتا دیں کہ اس بار اعظم خان جیل سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ان کا مقابلہ رام پور کے نواب کاظم علی خان سے ہوگا۔ کانگریس نے رام پور کے نواب کو میدان میں اتارا ہے۔ یہی نہیں نواب خاندان اور اعظم خاندان کے درمیان کافی عرصے سے جھگڑا چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ عبداللہ اعظم خان کا مقابلہ نواب کاظم علی خان کے بیٹے حیدر علی خان اور سووار سیٹ پر بی جے پی کے اتحادی اپنا دل (ایس) کے امیدوار سے ہوگا۔ بتا دیں کہ حیدر کے والد کی شکایت کے بعد ہی عبداللہ کا ایم ایل اے کا عہدہ غلط برتھ سرٹیفکیٹ کی وجہ سے ختم ہو گیا تھا۔ دراصل کاظم نے پچھلی بار بی ایس پی کے ٹکٹ پر سووار سے مقابلہ کیا تھا اور عبداللہ کے سامنے انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہی نہیں نواب کاظم علی خان کے علاوہ بی جے پی کے آکاش سکسینہ بھی رام پور میں اعظم کو گھیر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اعظم خان کے ساتھ سکسینہ خاندان کی سیاسی رنجش کافی پرانی ہے۔

      اعظم خان کو گھیر رہی ہیں رامپور کے نواب کی دو نسل
      پہلے تو اعظم خان کا دبدبہ صرف رام پور سیٹ پر تھا لیکن 2017 کے انتخابات میں انہوں نے ضلع کی سووار سیٹ پر بھی اپنی طاقت ثابت کی تھی۔ سووار سے اعظم کے بیٹے عبداللہ اعظم نے زبردست اکثریت سے الیکشن جیتا تھا۔ عبداللہ نے نواب کاظم علی خان کو شکست دی۔ خان 2002 سے مسلسل یہاں سے ایم ایل اے تھے۔ عبداللہ کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد اب نواب کاظم علی عرف نوید میاں انہیں رام پور میں اعظم خان سے نکالنے کے لیے بے چین ہیں۔ وہ کبھی رام پور سے نہیں لڑے، لیکن اس بار وہ کانگریس سے لڑ رہے ہیں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: