India Ban Export:میدہ اور آٹے کی برآمدات پر12جولائی سے پابندی، روس-یوکرین جنگ سے بڑھا اناج کا بحران
India Ban Export: اس سال فروری سے روس اور یوکرین کی لڑائی کے بعد دنیا بھر میں خوراک کی کمی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ہندوستان نے بھی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ حالانکہ وہ اب بھی ضرورت مند ممالک کو ضروری چیزیں فراہم کر رہا ہے۔
India Ban Export: اس سال فروری سے روس اور یوکرین کی لڑائی کے بعد دنیا بھر میں خوراک کی کمی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ہندوستان نے بھی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ حالانکہ وہ اب بھی ضرورت مند ممالک کو ضروری چیزیں فراہم کر رہا ہے۔
India Ban Export:حکومت نے اب آٹے اور میدہ سمیت کئی چیزوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ جمعرات کو اس کی منظوری دی گئی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (DGFT) نے 6 جولائی کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ اب آٹے کی برآمد کے لیے گیہوں کی برآمدات پر بین وزارتی کمیٹی سے منظوری لینا ضروری ہو گا۔
اس سے قبل مئی میں حکومت نے گیہوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ لیکن اس کے بعد آٹے اور میدہ کی برآمد میں اچانک اضافہ ہوگیا جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے فیصلے کا اطلاق 12 جولائی سے ہوگا۔ 6 سے 12 جولائی کے درمیان صرف ان برآمدات کی اجازت ہوگی، جو یا تو جہاز پر لادی گئی ہیں یا کسٹم کے حوالے کردی گئی ہیں۔ کئی اور سامانوں کی برآمدات کے لئے منظوری ضروری
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آٹے کے علاوہ میدہ، روا، ثابت آٹے کی بھی بین الوزارتی کمیٹی سے منظوری لینی ہوگی۔ کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی انہیں برآمد کیا جا سکتا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ گیہوں کے آٹے کی کوالٹی کے لیے ضروری انتظامات کے حوالے سے علیحدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش دراصل، 13 مئی کو جب گندم کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تھی تو آٹے کی برآمد میں اچانک اضافہ ہوا تھا۔ اس سے مقامی مارکیٹ میں آٹے کی دستیابی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافے کا بھی اندیشہ ہے۔ ساتھ ہی کچھ کمپنیوں نے قیمتوں میں بھی اضافہ کیا تھا۔ جس کی وجہ سے گیہوں کی برآمدات پر پابندی کا حکومتی منصوبہ کامیاب نہیں ہو پارہا تھا۔ اب نئی پابندی کے ساتھ اس منصوبے کو نافذ کیا جائے گا۔
روس یوکرین جنگ سے بڑھا بحران اس سال فروری سے روس اور یوکرین کی لڑائی کے بعد دنیا بھر میں خوراک کی کمی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ہندوستان نے بھی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ حالانکہ وہ اب بھی ضرورت مند ممالک کو ضروری چیزیں فراہم کر رہا ہے۔ 13 مئی کو برآمدات پر پابندی کے بعد سے 22 جون تک ہندوستان درجنوں ممالک کو 1.8 ملین ٹن گندم بھیج چکا ہے۔ اس میں افغانستان، انڈونیشیا، قطر، بنگلہ دیش، بھوٹان، ویت نام، یمن اور ملائشیا سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔