اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کل ملک گیر سطح کی بنک ہڑتال ، مالی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں

    نئی دہلی۔ مرکزی حکومت کی بنک یونین کے بقول ضدی رویے اور مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف بنکوں کی کل ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے مالی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔

    نئی دہلی۔ مرکزی حکومت کی بنک یونین کے بقول ضدی رویے اور مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف بنکوں کی کل ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے مالی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔

    نئی دہلی۔ مرکزی حکومت کی بنک یونین کے بقول ضدی رویے اور مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف بنکوں کی کل ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے مالی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی۔ مرکزی حکومت کی بنک یونین کے بقول ضدی رویے اور مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف بنکوں کی کل ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے مالی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔
      آل انڈیا بنک امپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) جنرل سکریٹری وینکٹ چلم نے آج فون پر یو این آئی کو بتایا کہ سرکاری شعبے کے بینکوں ، پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں، غیرملکی بینک، علاقائی دیہی بینک اور کوآپریٹیو بینک کے تقریباً پانچ لاکھ ملازمین اور افسران اس ہڑتال میں حصہ لے سکتے ہیں۔
      انہوں نے کہا کہ بینک ملازمین اور افسران آج اور کل پورے ملک میں مختلف بینکوں کے سامنے جلوس اور ریلیاں نکالیں گے اور مظاہرہ کریں گے۔
      انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال مرکزی مزدور یونین کے ذریعہ دیئے گئے نعرے کی حمایت میں بھی کی جارہی ہے۔

      غیر منظم سیکٹر کے مزدور بھی ہڑتال میں حصہ لیں گے: اگنی ویش
      غیرمنظم سیکٹر کے مزدور 15 ہزار کم از کم ماہانہ مزدوری کے مطالبہ کے سلسلے میں کل ملک گیر ہڑتال میں شامل ہوں گے۔
      یہ پہلا موقع ہے، جب غیرمنظم سیکٹر میں کام کر رہے ملک کے 92 فیصد مزدور بھی ٹریڈ یونینوں کی ہڑتال میں شامل ہو رہےہیں۔
      ورکنگ پیپلز چارٹر کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں بندھوا مکتی مورچہ کے معروف سماجی کارکن سوامی اگنی ویش نے کہا کہ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں غیرمنظم سیکٹر کے 46 کروڑ مزدور کام کرتے ہیں۔ پھر بھی انہیں حکومت 15 ہزار روپئے کم از کم مزدوری دینے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیرمنظم سیکٹر کے مزدوروں کو کم از کم مزدوری نہ ملنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
      انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے 1983 میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ جن مزدوروں کو کم از کم مزدوری نہیں ملتی، وہ بندھوا مزدور وں جیسے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کل ٹریڈ یونینوں کی ہڑتال میں غیرمنظم سیکٹر کے بھی مزدور شرکت کریں گے۔
      انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’میک ان انڈیا‘ کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے غیرملکی کمپنیوں کو اس پروگرام کیلئے اس لئے مدعو کیا ہے کیونکہ یہاں مزدوری بہت کم ہے۔
      First published: