اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اگلے چیف جسٹس ہوں گے ڈی وائی چندرچوڑ، اپنے والد سابق CJI کے فیصلوں کو پلٹ چکے ہیں

    اگلے چیف جسٹس ہوں گے ڈی وائی چندرچوڑ، اپنے والد سابق CJI کے فیصلوں کو پلٹ چکے ہیں

    اگلے چیف جسٹس ہوں گے ڈی وائی چندرچوڑ، اپنے والد سابق CJI کے فیصلوں کو پلٹ چکے ہیں

    Chief Justice of India : ہندوستان کے نئے چیف جسٹس کیلئے ڈی وائی چندرچوڑ کے نام کی سفارش کی گئی ہے ۔ موجودہ سی جے آئی یو یو للت آٹھ نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں اور نو نومبر کو ملک کے 50 ویں سی جے آئی کے طور پر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ حلف لے سکتے ہیں ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : ہندوستان کے نئے چیف جسٹس کیلئے ڈی وائی چندرچوڑ کے نام کی سفارش کی گئی ہے ۔ موجودہ سی جے آئی یو یو للت آٹھ نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں  اور نو نومبر کو ملک کے 50 ویں سی جے آئی کے طور پر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ حلف لے سکتے ہیں ۔ منگل کی صبح سی جے آئی یو یو للت نے سپریم کورٹ کے ججوں کی موجودگی میں اپنے خط کی ایک کاپی جسٹس چندرچوڑ کو سونپی۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے والد یشونت وشنو چندرچوڑ ملک کے 16ویں سی جے آئی تھے ۔ ان کی مدت کار 22 فروری 1978 سے 11 جولائی 1985 تک رہی ۔

      جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اپنے بے باک فیصلوں کی وجہ سے مقبول ہیں ۔ وہ تقریبا دو سالوں کیلئے ملک کے چیف جسٹس ہوں گے ۔ ان کی مدت کار نو نومبر 2022 سے 10 نومبر 2024 تک رہے گی ۔ ہندوستانی روایت کے مطابق وزیر قانون کرن ریجیجو نے موجودہ چیف جسٹس کو خط بھیج کر ان کے جانشیں کا نام بتانے کی اپیل کی تھی ۔ اس کے بعد سی جے آئی یو یو للت نے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کا نام بھیجا۔ ایسی روایت ہے کہ جب وزیر قانون ، چیف جسٹس کیلئے نام مانگتے ہیں ، تب ہی موجودہ سی جے آئی اپنی سفارش بھیجتے ہیں ۔

      جسٹس چندرچوڑ نے اپنے ہی والد کے دئے گئے دو فیصلوں کو پلٹ دیا تھا۔

      جسٹس چندر چوڑ نے اپنے والد کے دو فیصلوں کو پلٹ دیا تھا ۔ اس میں 2017 ۔ 18 میں ان کے والد کے ذریعہ دئے گئے دو فیصلوں کو پلٹ دیا تھا ۔ اس میں ایڈلٹری لا اور شیوکانت شکلا ورسیز اے ڈی ایم جبل پور کے فیصلہ کو پلٹا تھا ۔ 1985 میں اس وقت کے چیف جسٹس وائی وی چندرچوڑ کی بینچ نے سومتر وشنو معاملہ میں آئی پی سی کی دفعہ 479 کو برقرار رکھا تھا ۔ اس وقت کی بینچ نے اپنے فیصلہ کہا تھا کہ عام طور پر یہ قبول کیا گیا ہے کہ تعلقات بنانے کیلئے بہلانے والا آدمی ہی ہے نہ کہ خاتون ۔ اس فیصلہ کو 2018 میں پلٹ دیا گیا تھا ۔

       

      یہ بھی پڑھئے: سماجوادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات ادا، اکھیلیش یادو نے دی 'مکھ اگنی'


       

      یہ بھی پڑھئے: سوربھ گانگولی کی جگہ BCCI صدر بنیں گے روجر بنی، جے شاہ سیکریٹری کے عہدے پر رہیں گے برقرار



      وہیں دسرا فیصلہ سال 1976 کا ہے، جس میں شیوکانت شکلا بنام اے ڈی ایم جبل پور معاملہ میں سپریم کورٹ کی بینچ نے پرائیویسی کو بنیادی حق نہیں تسلیم کیا تھا ۔ اس بینچ میں سابق سی جے آئی وائی وی چندرچوڑ بھی تھے ۔ حالانکہ 2017 میں سپریم کورٹ نے پرائیویسی کو بنیاد حق مانا ۔ اس بینچ میں شامل چندرچوڑ نے اپنے فیصلہ میں لکھا کہ اے ڈی ایم جبل پور معاملہ میں اکثریت کے فیصلے میں سنگین خامیاں تھیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: