ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر سپریم کورٹ فکرمند ، کہا: مذہب کو سیاست سے الگ کرنا ضروری

ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر سپریم کورٹ فکرمند ، کہا: مذہب کو سیاست سے الگ کرنا ضروری

ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر سپریم کورٹ فکرمند ، کہا: مذہب کو سیاست سے الگ کرنا ضروری

Supreme Court News: سپریم کورٹ نے بدھ کو ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسپیچ سے نجات پانے کیلئے مذہب کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا ۔ آپسی بھائی چارہ میں دراریں آگئی ہیں ۔ جب تک سیاست کو مذہب سے الگ نہیں کیا جائے گا تب تک اس پر لگام نہیں لگائی جاسکتی ہے

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | New Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی : سپریم کورٹ نے بدھ کو ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسپیچ سے نجات پانے کیلئے مذہب کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا ۔ آپسی بھائی چارہ میں دراریں آگئی ہیں ۔ جب تک سیاست کو مذہب سے الگ نہیں کیا جائے گا تب تک اس پر لگام نہیں لگائی جاسکتی ہے ۔ عدالت عظمی نے کہا کہ ہیٹ اسپیچ خالص طور پر 'سیاسی' ہے ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ لوگ سماج کے اراکین کی توہین نہ کرنے کا عہد کیوں نہیں لے سکتے؟ ریاستیں نامرد اور بے اختیار ہوچکی ہیں اور اگر کام وقت پر نہیں کرتیں، اگر یہ خاموش ہیں تو انہیں ایک ریاست کیوں ہونا چاہئے ؟

    سپیرم کورٹ کی بینچ ایک توہین عدالت کی عرضی پر سماعت کررہی تھی ۔ بینچ نے مہاراشٹر سرکار سے عدالت عظمی کے احکامات کے باوجود ہندو تنظیموں کے ذریعہ نفرت آمیز تقاریر کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہنے کیلئے اس کے خلاف دائر توہین عدالت کی عرضی پر جواب دینے کیلئے کہا ہے ۔ اگلی سماعت 28 اپریل کو ہوگی ۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ مذہب کو سیاست سے ملانا ہیٹ اسپیچ کا ذریعہ ہے ۔ سیاستداں اقتدار کیلئے مذہب کے استعمال کو تشویش کا موضوع بناتے ہیں ۔ اس عدم برداشت، فکری کمی سے ہم دنیا میں نمبر ون نہیں بن سکتے۔ اگر آپ سپر پاور بننا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے۔

    جسٹس کے ایم جوزیف اور جسٹس بی وی ناگرتن کی بینچ نے کہا کہ گو ٹو پاکستان جیسے بیانات سے مستقل طور پر وقار کو مجروح کیا جاتا ہے ۔ اب ہم کہاں پہنچ گئے ہیں؟ کبھی ہمارے پاس نہرو، واجپئی جیسے مقرر ہوا کرتے تھے، اب لوگوں کی بھیڑ فالتو عناصر کو سننے کیلئے آتی ہے ۔

    یہ بھی پڑھئے: Rising India Summit 2023: امریکہ میں ہندوستانی سفارتخانہ پر حملہ کو لے کر وزیر خارجہ سخت


    یہ بھی پڑھئے: وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا : روس یوکرین جنگ کے بعد اب دنیا مشکل جگہ بن گئی ہے



    بننچ نے پوچھا کہ ریاست سماج میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو کم کرنے کے لئے کوئی طریقہ کار کیوں تیار نہیں کرسکتی؟ جسٹس جوزیف نے کہا کہ سیاستدان مذہب کو استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں مذہب اور سیاست ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ مذہب اور سیاست کو الگ کرنے کی ضرورت ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: