بہار : موتیہاری میں زیریلی شراب پینے سے 22 لوگوں کی موت، انتظامیہ نے کی چھ کی تصدیق،کئی دیگر بیمار
بہار : موتیہاری میں زیریلی شراب پینے سے 22 لوگوں کی موت، انتظامیہ نے کی چھ کی تصدیق،کئی دیگر بیمار
Bihar Hooch Tragedy: بہار میں ایک مرتبہ پھر زہریلی شراب کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست کے موتیہاری ضلع میں زہریلی شراب پینے سے 22 لوگوں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ شراب پینے سے کئی لوگ بیمار ہو گئے ہیں۔
مشرقی چمپارن : بہار میں ایک مرتبہ پھر زہریلی شراب کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست کے موتیہاری ضلع میں زہریلی شراب پینے سے 22 لوگوں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ شراب پینے سے کئی لوگ بیمار ہو گئے ہیں۔ حالانکہ مغربی چمپارن کے ڈی آئی جی جینت کانت نے 6 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ لیکن مقامی لوگوں کے مطابق موتیہاری کے ترکولیا، ہرسدھی اور پہاڑ پور سمیت دیگر علاقوں میں اب تک 22 لوگوں کی مشتبہ حالت میں موت ہو چکی ہے۔
حالانکہ مغربی چمپارن کے ڈی آئی جی جینت کانت نے فی الحال 6 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ بیتیا ڈی آئی جی کے مطابق مشرقی چمپارن کے مختلف علاقوں میں 6 افراد کی موت ہوئی ہے۔ پولس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں سات لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق موتیہاری کے ترکولیا، ہرسدھی اور پہاڑ پور تھانوں میں جمعہ کو دو اموات ہوئی تھیں۔ لوگوں کے مطابق ان کی موت زہریلی شراب پینے سے ہوئی ہے۔ حالانکہ انتظامیہ کے لوگ موت کی وجہ ڈائریا بتا رہے ہیں۔ وہیں پھر ہفتہ تک 22 لوگوں کی موت کی خبر ملی ہے جبکہ ایک درجن بیمار ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شراب پینے کے بعد لوگوں کو کمزوری اور دیکھنے میں پریشانی کا سامنا ہے۔ 5 لوگوں کو موتیہاری صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جبکہ 4 لوگوں کو مظفر پور ریفر کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہرسدھی، پہاڑپور اور ترکولیا تھانہ علاقہ میں پیش آیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ترکولیا کے لکشمی پور گاؤں سے 5 بیمار اسپتال پہنچے ہیں۔ محکمہ صحت کی ٹیم لکشمی پور میں ڈیرے ڈالے ہوئی ہے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔