شراب بندی والے بہار کی کھلی حقیقت، پولیس نے پہلے مزدورں سے کرایا کام، پھر پیسے کہ جگہ دی شراب

گزشتہ کئی دنوں سے پولیس نے شراب کو ناقابل استعمال بنانے کی جانب کوئی کام نہیں کیا ہے۔ حالانکہ پولس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔

گزشتہ کئی دنوں سے پولیس نے شراب کو ناقابل استعمال بنانے کی جانب کوئی کام نہیں کیا ہے۔ حالانکہ پولس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔

گزشتہ کئی دنوں سے پولیس نے شراب کو ناقابل استعمال بنانے کی جانب کوئی کام نہیں کیا ہے۔ حالانکہ پولس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | Arunachal Pradesh
  • Share this:
    ویشالی۔ بہار میں شراب پر پابندی کا مذاق اڑانے والا ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر بیک وقت 3 ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ کی نیندیں اڑ گئیں۔ ایسے میں پولیس نے وائرل ویڈیو کی جانچ شروع کردی ہے۔ ساتھ ہی پولیس کا کہنا ہے کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے پولیس نے شراب کو ناقابل استعمال بنانے کی جانب کوئی کام نہیں کیا ہے۔ حالانکہ پولس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔

    وائرل ویڈیو کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو ویشالی کے مہوا پولیس اسٹیشن کیمپس کا ہے، جہاں جنوری 2023 میں شراب کو نا قابل استعمال بننانے کا کام کیا گیا تھا۔ اس دوران بڑی تعداد میں مزدوروں کو بلایا گیا لیکن شراب کو ناقابل استعمال بنانے کے بجائے مزدوروں کو پیسوں کی بجائے شراب دی گئی جس کی کسی نے موبائل سے ویڈیو بنا لی اور اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق تینوں ویڈیوز تقریباً 1 منٹ کی ہیں جنہیں وائرل کیا گیا ہے۔ ویڈیو کو دیکھ کر صاف لگتا ہے کہ جیسے بہار میں شراب کی اسمگلنگ ہو رہی ہے جو کہ ممنوع ہے اور وہ بھی پولس انتظامیہ کی ناک کے نیچے۔ ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ کوئی بوری میں شراب رکھ رہا ہے اور کوئی اپنی جیکٹ میں شراب بھر رہا ہے۔ جب کہ کوئی اپنے کپڑوں میں شراب چھپا کر موقع سے فرار ہو رہا ہے۔ یہ سب کھلم کھلا ہو رہا ہے۔ دوسری طرف جب اس سلسلے میں مہوا تھانہ صدر پربھات کمار سکسینہ سے فون لائن پر پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں سے شراب کو ناقابل استعمال بنانے کا کوئی کام نہیں کیا گیا ہے۔ یہ ویڈیو پرانی لگ رہی ہے جسے سازش کے تحت وائرل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحقیقات کے بعد ہی کچھ واضح نہیں کہا جا سکتا۔ بھلے ہی تھانہ صدر نے جانچ کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن وائرل ویڈیو کو دیکھ کر یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ بہار میں حکومت لاکھ دعوے کرے لیکن شراب بندی کا پوری طرح مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ جب پولیس اسٹیشن کیمپس سے اس طریقہ کار کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شراب پر پابندی کتنی کامیاب ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: