کشمیر پر بیان دے کر پھنسے بلاول بھٹو، جے شنکر کا پلٹ وار، کہا: 'پاکستان اب پی او کے خالی کرے گا'
کشمیر پر بیان دے کر پھنسے بلاول بھٹو، جے شنکر کا پلٹ وار، کہا: 'پاکستان اب پی او کے خالی کرے گا'
SCO Meet : ایس جے شنکر نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ ان کا جی 20 سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ان کا سری نگر سے بھی کوئی لینا نہیں ہے ۔ ایک ہی مسئلہ ہے گفتگو کہ پاکستان ناجائز قبضہ والے پی او کے کو کب خالی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 اب تاریخ ہے، جتنی جلدی لوگ سمجھ جائیں اتنا اچھا ۔
نئی دہلی : سرینگر میں ہونے والی جی 20 میٹنگ کو لے کر پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بڑا بیان دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی پروگرام کا سرینگر میں انعقاد ہندوستان کی اکڑ کو دکھاتا ہے ۔ وقت پر ایسا جواب دیں گے کہ ان کو یاد رہے گا ۔ اب زرداری کے بیان پر ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ نیوز 18 کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا جی 20 سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، میں یہ بھی کہوں گا کہ ان کا سرینگر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ایک ہی ایشو ہے کہ کب پاکستان پی او کے سے اپنا قبضہ ہٹائے گا ۔
ایس جے شنکر نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ ان کا جی 20 سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ان کا سری نگر سے بھی کوئی لینا نہیں ہے ۔ ایک ہی مسئلہ ہے گفتگو کہ پاکستان ناجائز قبضہ والے پی او کے کو کب خالی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 اب تاریخ ہے، جتنی جلدی لوگ سمجھ جائیں اتنا اچھا ۔
#WATCH | On a question on abrogation of Article 370, EAM Dr S Jaishankar says, "...wake up and smell the coffee. 370 is history. The sooner people realise it, the better it is." pic.twitter.com/Enbv4nu7dt
چین کے وزیر خارجہ سے دوطرفہ بات چیت پر جے شنکر نے کہا کہ مغربی سیکٹر میں ڈس انگیجمنٹ کے معاملہ پر گفتگو ہوئی ۔ برکس اور جی 20 پر بھی گفتگو ہوئی ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس سی او ممالک کے اراکین کے طور پر زردای کے ساتھ مناسب رویہ اختیار کیا گیا، لیکن ایک حامی اور دہشت گرد انڈسٹری کے ترجمان کے طور پر ان کو جواب دیا گیا ہے ۔
پاکستان پر نشانہ سادھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی پر گفتگو نہیں کرسکتے ۔ جے شنکر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان نام نہاد کوریڈور کے حوالے سے ایس سی او کے اجلاس میں ایک نہیں بلکہ یا دو مرتبہ یہ واضح کردیا گیا کہ ترقی کے لئے رابطہ ضروری ہے، لیکن رابطے سے کسی کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ تھا، ہے اور رہے گا۔ ملک کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرح جی 20 کی میٹنگ جموں و کشمیر میں بھی ہو رہی ہے۔ اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔