گجرات سرکار نے قصورواروں کو پہلے کیوں چھوڑا؟ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ نے پوچھا سوال

گجرات سرکار نے قصورواروں کو پہلے کیوں چھوڑا؟ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ نے پوچھا سوال۔فائل فوٹو

گجرات سرکار نے قصورواروں کو پہلے کیوں چھوڑا؟ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ نے پوچھا سوال۔فائل فوٹو

Bilkis Bano case: بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو لے کر سپریم کورٹ حتمی سماعت 2 مئی کو کرے گا۔ منگل کو عدالت میں گجرات حکومت نے رہائی سے متعلق فائل دکھانے کے حکم کی مخالفت کی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | New Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی : بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو لے کر سپریم کورٹ حتمی سماعت 2 مئی کو کرے گا۔ منگل کو عدالت میں گجرات حکومت نے رہائی سے متعلق فائل دکھانے کے حکم کی مخالفت کی۔ ریاستی حکومت نے بتایا کہ رہائی صرف سپریم کورٹ کے حکم کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر متاثرہ بلقیس بانو، سماجی کارکن سبھاشنی علی اور ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا نے گجرات حکومت کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے مرکز اور گجرات حکومت کو یہ فیصلہ کرنے کے لئے یکم مئی تک کا وقت دیا کہ آیا وہ رہائی سے متعلق دستاویزات طلب کرنے کے حکم پر نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے یا نہیں۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت 2 مئی کو ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ جس طرح سے جرم کیا گیا وہ خوفناک ہے۔ ان میں سے ہر ایک کو 1000 دن سے زیادہ کی پیرول ملی ہے جبکہ ایک شخص 1500 دن پیرول پر رہا ۔

    عدالت نے کہا کہ جب آپ طاقت کا استعمال کرتے ہیں تو اسے عوام کی بھلائی کے لئے ہونا چاہئے۔ آپ جو بھی ہوں، خواہ آپ کتنے ہی اونچے کیوں نہ ہوں، خواہ ریاست کے پاس صوابدید ہو؟ عوام کی بھلائی کے لئے ہونا چاہئے۔ یہ ایک برداری اور سماج کے خلاف جرم ہے۔

    سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے گجرات حکومت سے کہا کہ آج بلقیس ہے، کل کوئی اور ہوسکتی ہے۔ ریاست کو معاشرے کی بہتری کیلئے قدم اٹھانا چاہئے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: