پٹنہ: اس وقت کی بڑی خبر بہار کے سیاسی گلیارے سے آرہی ہے، جہاں اسمبلی اسپیکر وجے سنہا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بدھ کو بہار مقننہ کے خصوصی سیشن کی کارروائی کے دوران بی جے پی رکن اسمبلی اور اسپیکر وجے سنہا نے پہلے ایوان کو خطاب کیا اور اس کے بعد اپنا استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ وجے سنہا نے ایوان میں کہا کہ انہیں اکثریت سے ایوان کا اسپیکر منتخب کیا گیا تھا، لیکن موجودہ سیاسی حالات میں اکثریت میرے حق میں نہیں ہے، اس لئے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں حالات اور وقت دونوں اہم ہوتے ہیں۔
لکھی سرائے سے بی جے پی کے رکن اسمبلی وجے سنہا نے کہا کہ میرے خلاف کچھ اراکین اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد لایا گیا، اس لئے اکثریت کی بنیاد پر میرا عہدہ پر بنے رہنا مناسب نہیں ہوگی۔ نئی حکومت کے بنتے ہی میں استعفیٰ دے دیتا، لیکن کچھ اراکین اسمبلی نے میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لایا، جو مجھے ٹھیک نہیں لگا۔ انہوں نے کہا کہ صدر عہدے پر رہتے ہوئے میں نے پوری ایمانداری کے ساتھ اپنے فرض کی ادائیگی کی۔ مجھے لگا کہ بغیر اپنا موقف رکھے ہوئے عہدہ کا استعفیٰ دینا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو منمانی اور تانا شاہی کے الزام لگائے گئے ہیں، وہ بالکل بے بنیاد ہے۔
وجے سنہا نے کہا کہ میں نے اپنے 20 ماہ کی مدت کار میں ایوان کو اونچائی پر لے جانے کی کوشش کی۔ جو بھی اس کرسی پر بیٹھیں گے وہ سبھی اراکین اسمبلی کا وقار بڑھانے کا کام کریں گے۔ برسر اقتدار جماعت اور اپوزیشن کو ایک نظریے سے دیکھیں گے۔ اپنے خطاب میں وجے سنہا نے کہا کہ جو بھی اس آسن پر بیٹھیں گے، اپوزیشن اور برسراقتدار کے اراکین اسمبلی کے وقار میں ساتھ میں بڑھانے کا کام کریں گے اور حکومت کے موضوع کا انعقاد کریں گے۔ وجے سنہا نے کہا کہ امید ہے کہ ایوان میں صحتمند بحث ہوگی۔
وجے سنہا کے استعفیٰ کے بعد جے ڈی یو کے رکن اسمبلی اور نتیش حکومت میں وزیر وجے سنہا نے ان کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نریندر نارائن یادو کے ذریعہ ایوان چلانے کو غیر آئینی بتایا۔ اس دوران اسمبلی کی کارروائی کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔