اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Singh Rajput Death Case: بامبے ہائی کورٹ نے کہا- سشانت معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے

    بامبے ہائی کورٹ نے کہا- سشانت معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے۔

    بامبے ہائی کورٹ نے کہا- سشانت معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے۔

    بامبے ہائی کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) موت معاملے کے کوریج پر کہا کہ اس معاملے میں ’میڈیا ٹرائل ہوا ہے۔ عدالت نے ریپبلک ٹی وی اور ٹائمس ناو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دو چینلوں نے ممبئی پولیس پر جس طرح سے کوریج کیا ہے، وہ ’پہلی نظر میں توہین’ کا معاملہ ہے۔

    • Share this:
      ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) موت معاملے کے کوریج پر داخل ایک مفاد عامہ کی عرضی پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے۔ دو ججوں کی بینچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں بے شک ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے، جو کیبل ٹی وی نیٹ ورک ضوابط ققانون  کے تحت پروگرام ضوابط کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ اپنے اس فیصلے میں کورٹ نے ریپبلک ٹی وی اور ٹائمس ناو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دو چینلوں نے ممبئی پولیس پر جس طرح کا کوریج کیا، وہ پہلی نظر میں ہتک عزت ہے۔

      بامبے ہائی کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) موت معاملے کے کوریج پر داخل ایک مفاد عامہ کی عرضی پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے۔
      بامبے ہائی کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) موت معاملے کے کوریج پر داخل ایک مفاد عامہ کی عرضی پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ’میڈیا ٹرائل’ ہوا ہے۔


      اس کے ساتھ ہی عدالت نے موت اور خود کشی کے معاملے کی میڈیا کوریج کو لے کر نئی گائڈ لائنس جاری کی ہیں۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ اب ’کرائم سین کا کوئی ڈرامائزیشن اور کوئی بھی ’حساس جانکاری’ میڈیا میں لیک ہونے جیسی کوریج نہیں ہونی چاہئے۔ اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جانچ ایجنسی ایسے معاملے میں کسی افسر کی تقرری کرسکتی ہے، جو صحافیوں کو صحیح اور ضروری سوالوں کے جواب دے سکے۔ تاہم اسی فیصلے میں آگے کہا گیا ہے کہ جانچ ایجنسی کو کسی بھی حالت میں اور دباو میں حساس اطلاع اجاگر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

      عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ پرنٹ میڈیا کو پریس کاونسل آف انڈیا کے ذریعہ جاری کی گئی گائڈ لائنس پر عمل کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں میڈیا کے کوریج کو لے کرئی عوامی مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھیں۔ عدالت نے آج یہ فیصلہ انہیں عوامی مفاد عامہ کی عرضیوں پر دیا ہے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: