ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر نواب ملک اور سابق وزیر انل دیشمکھ کی 20 جون کو ایم ایل سی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج کردی ہے۔ جیل میں بند دونوں لیڈر اب راجیہ سبھا کے بعد ایم ایل سی انتخابات میں بھی ووٹ نہیں ڈال پائیں گے۔
جسٹس این جے جمادار نے انل دیشمکھ کی ضمانت عرضی میں ایک عبوری درخواست اور نواب ملک کے ذریعہ دائر کی گئی ایک نئی عرضی پر حکم جاری کیا، جس میں صرف پولیس سیکورٹی کا استعمال کرکے اپنا ووٹ ڈالنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
عدالت کے فیصلے کے بعد وکیل اندر پال سنگھ نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کا حکم ہاتھ میں آنے کے بعد وہ اس پر ردعمل ظاہر کریں گے۔ واضح رہے کہ راجیہ سبھا الیکشن میں ووٹنگ کا اختیار نہیں دیئے جانے کے بعد نواب ملک اور انل دیشمکھ نے ایم ایل سی انتخابات میں ووٹ دینے کے حق کو لے کر پھر سے بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ تاہم عدالت نے دوبارہ ان کی عرضی کو نامنظور کردیا اور انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے دونوں لیڈر عدالتی حراست میں ہیں۔ نواب ملک اور انل دیشمکھ کے خلاف الگ الگ معاملوں میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) منی لانڈرنگ کے الزامات کی جانچ کر رہا ہے۔ جانچ ایجنسی نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 62 (5) کے تحت بار کا حوالہ دیتے ہوئے انل دیشمکھ اور نواب ملک کی ان درخواستوں کی مخالفت کی تھی، جو جیل میں بند شخص کو الیکشن میں ووٹنگ کرنے سے روکتا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔