ہولی کے دن اترکاشی سے گجرات تک لرز اٹھی زمین، صبح سویرے زلزلے کے خوف سے سہمے لوگ، جانئے کتنی رہی شدت

زلزلے کی شدت 3.3 ریکارڈ کی گئی۔ سیسمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آر) نے یہ اطلاع دی۔ گاندھی نگر میں واقع آئی ایس آر کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی معلومات کے مطابق، زلزلے کے جھٹکے علی الصبح 3.42 بجے محسوس کیے گئے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Gujarat, India
  • Share this:
    احمد آباد/ دہرادون۔ بدھ کی صبح گجرات کے کچھ ضلع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کی شدت 3.3 ریکارڈ کی گئی۔ سیسمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آر) نے یہ اطلاع دی۔ گاندھی نگر میں واقع آئی ایس آر کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی معلومات کے مطابق، زلزلے کے جھٹکے علی الصبح 3.42 بجے محسوس کیے گئے اور زلزلے کا مرکز کچ ضلع کے بھچاؤ شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر دور شمال-شمال-مشرق میں 24.6 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے کسی قسم کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

    ہولی کے دن اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ معلومات کے مطابق ضلع میں بدھ کی صبح تقریباً 10.8 منٹ پر زمین لرز اٹھی۔ زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی تمام لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ تاہم زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

    ہندوستان کی جمعیت علماء نے لگایا ترکی کی زلزلہ متاثرین کے درد پر مرہم 

    اس سے پہلے ہفتہ کی دیر رات اتراکھنڈ کے اترکاشی میں 2.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے بعد مسلسل دو اور جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر دیویندر پٹوال نے بتایا کہ دوپہر 12.45 بجے آنے والے پہلے زلزلے کا مرکز ضلع کے بھٹواری علاقے کے سرور جنگل میں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد مزید دو جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ جھٹکے بہت ہلکے تھے۔

    ٹیم انڈیا نے بس میں کھیلی ہولی، جم کر برسائے ایک دوسرے پر رنگ، وراٹ کوہلی نے گایا گانا

    یہ خبر ابھی آئی ہے اور آپ اسے نیوز 18 پر سب سے پہلے پڑھ رہے ہیں۔ معلومات کے دستیاب ہوتے ہی ہم اسے اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔ بہتر تجربے کے لیے، اس خبر کو ریفریش  کرتے رہیں تاکہ آپ کو فوری طور پر تمام اپ ڈیٹس مل سکیں۔ ہمارے ساتھ بنے  رہیں اور ہر صحیح خبر حاصل کریں، سب سے  پہلے صرف Hindi.News18.com پر…
    Published by:Sana Naeem
    First published: