کرناٹک: دیگر ریاستوں کیلئے شروع ہوگی بس سروس، سفر کے متعلق عائد تمام پابندیاں ختم
کرناٹک حکومت نے سفر کے متعلق تمام شرائط اور پابندیوں کو واپس لینے کے بعد اب دیگر ریاستوں کیلئے بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ فی الوقت کرناٹک اور آندھراپردیش کے درمیان بس سرویس جاری ہے۔ اب کرناٹک حکومت نے مہاراشٹر، تمل ناڈو، تلنگانہ، کیرلا، گوا اور دیگر ریاستوں کیلئے بس سرویس بحال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Aug 26, 2020 09:19 PM IST

کرناٹک: دیگر ریاستوں کیلئے شروع ہوگی بس سرویس، سفر کے متعلق عائد تمام پابندیاں ختم
بنگلورو: کرناٹک حکومت نے سفر کے متعلق تمام شرائط اور پابندیوں کو واپس لینے کے بعد اب دیگر ریاستوں کیلئے بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ فی الوقت کرناٹک اور آندھراپردیش کے درمیان بس سرویس جاری ہے۔ اب کرناٹک حکومت نے مہاراشٹر، تمل ناڈو، تلنگانہ، کیرلا، گوا اور دیگر ریاستوں کیلئے بس سرویس بحال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلی اور وزیر ٹرانسپورٹ لکشمن سودھی نے کہا کہ دیگر ریاستوں کو بس سروس شروع کرنے کیلئے ہم پوری طرح تیار ہیں۔ اس سلسلے میں ریاست کے محکمہ ٹرانسپورٹ سے دیگر ریاستوں کو مکتوب بھی روانہ کیا گیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ لکشمن سودھی نے کہا کہ انہیں امید ہےکہ دیگر ریاستوں سے اس سلسلے میں مثبت جواب موصول ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں سے اجازت ملنے کے بعد کرناٹک سے آیا ریاست کیلئے سرکاری بس سرویس شروع ہوگی۔لکشمن سودھی نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے قبل کرناٹک سے دیگر ریاستوں کیلئے روزانہ 2500 سرکاری بسیں چلتی تھیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ پانچ ماہ سے بین ریاستی بس سروس بند ہے۔ چند ماہ قبل صرف کرناٹک اور آندھراپردیش کے درمیان بس سرویس شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں سے منظوری ملنے کے فوری طور پر دیگر ریاستوں کیلئے بس سروس شروع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کرناٹک کے اندر گزشتہ دو ماہ سے ریاست کے تمام اضلاع کے درمیان مکمل طور پر سرکاری اور پرائیویٹ بس سروس جاری ہے۔ بنگلورو سمیت دیگر شہروں میں سٹی بس سرویس بھی بحال کردی گئی ہے۔ کرناٹک حکومت نے ایک اور اہم فیصلہ لیتے ہوئے 24 اگست 2020 سے سفر کے متعلق تمام شرائط اور پابندیوں کو ختم کردیا ہے۔ اب ملک کی کسی بھی ریاست سے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے کرناٹک آسکتے ہیں۔ کرناٹک آنے کیلئے حکومت یا ضلع انتظامیہ کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، ویب پورٹل میں رجسٹریشن کی بھی ضرورت نہیں ہے، دیگر ریاستوں سے کرناٹک میں داخل ہونے کے بعد کوارنٹائن کی بھی کوئی شرط نہیں ہوگی۔ سرحد پر طبی جانچ، ہاتھوں پر سیل اس طرح کی کوئی بھی رکاوٹ کرناٹک آنے والوں کیلئے نہیں ہوگی۔


اہم بات یہ ہے کہ کورونا مرض کو شکست دے کر صحت یاب ہونے والوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 204439 افراد کورونا مرض سے صحت یاب ہوکر اسپتالوں سے ڈسچارج ہوئے ہیں۔ کورونا کی بیماری نے عام اور خاص سبھی لوگوں کو متاثرکیا ہے۔ یہاں تک کہ ریاست کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا کورونا پازیٹیو ہوکر، کورونا کو مات دے کر اسپتال سے ڈسچارج ہوئے ہیں۔ وہیں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا بھی کورونا کو شکست دے کر عام انسان کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ اب کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار بھی کورونا میں مبتلا ہوئے ہیں۔ بنگلورو کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں اس وقت ڈی کے شیوکمار زیر علاج ہیں۔ چند دنوں قبل کورونا پازیٹیو قرار پائے ریاست کے سابق وزیر اقلیتی بہبود، حج اور اوقاف ضمیر احمد خان بھی کورونا مرض سے شفایاب ہوکر گھر لوٹے ہیں۔ ضمیر احمد خان نے ٹوئٹ کے ذریعہ جانکاری دی کہ وہ کورونا مرض سے صحت یاب ہوکر گھر لوٹے ہیں اور ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق 10 دنوں تک گھر میں کوارنٹائن رہیں گے۔ بنگلورو کے چامراج پیٹ کے ایم ایل اے ضمیر احمد خان نے ان کی صحت یابی کیلئے دعائیں کرنے پر عوام کا ٹوئٹ کے ذریعہ شکریہ ادا کیا ہے۔