پاکوڑ میں اپنے اوپرحملے کو لے کرسوامی اگنی ویش نے نیوز 18 سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے واقعہ کی تفصیلی اطلاع دی اوراسے فاشزم کی شکل قراردیا۔ اگنی ویش کے مطابق "ان کے اوپر ہوا حملہ منصوبہ بند تھا"۔
سوامی اگنی ویش نے کہا کہ میں آدیواسیوں کے ایک پروگرام میں شرکت کے لئے پاکوڑ گیا تھا۔ جل (پانی)، جنگل اور زمین کے موضوع پر لٹی پاڑہ میں جلسے کو خطاب کرنا تھا، لیکن جیسے ہی ہوٹل سے باہرنکلا، حملہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آیا کہ آخر یہ حملہ کیوں ہوا؟ حملہ آوروں نے لات گھونسوں سے مارکرمجھے زخمی کردیا۔ وہ لوگ "گائے کے گوشت کی حمایت کرنے والو بھارت چھوڑو" کا نعرہ لگا رہے تھے۔ میں نے تو کبھی گئومانس (گائے کے گوشت) کی حمایت نہیں کی۔
سوامی نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ کو 12 دن قبل خط لکھ کرآدیواسیوں کے مدعے پر پاکوڑ جانے کی اطلاع دی تھی اورگزارش کی تھی کہ جانے سے پہلے آپ سے غوروخوض کروں۔ وزیراعلیٰ نے وقت نہیں دیا۔ میں 16 جولائی کو پاکوڑ پہنچا، مجھے حملے کا تھوڑا بھی خدشہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی طرح کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا، اگر کسی کوکوئی پریشانی تھی، تو میں بات کرنے کے لئے تیارتھا۔ بھیڑ بن کرحملہ کرنا اورجان سے مارنے کی کوشش کرنا، کون ساطریقہ ہے؟ ایسے میں کبھی کوئی حل نہیں ہوگا۔
حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر پوچھ رہا تھا کہ کیا بات ہے، کیوں ناراض ہیں؟ لیکن وہ لوگ کچھ سنے نہیں، حملہ کردیا۔ پولیس اورانتظامیہ سب کو میرے پاکوڑ پروگرام کی اطلاع دی گئی تھی، لیکن حملے کے نصف گھنٹے بعد بھی پولیس کا کوئی جوان موقع پرنہیں پہنچا۔ میں نے چیف سکریٹری سے بات کی، جس کے بعد ایس پی اورڈی سی موقع پرپہنچے۔
سوامی نے کہا کہ یہ پوری طرح سے منصوبہ بند حملہ تھا۔ ان لوگوں کو بات چیت میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ یہ فاشزم کا طریقہ ہے۔ ایک گھنٹہ قبل سے ہی لوگ جمع ہورہے تھے، تو پولیس کوموقع پرہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس حملے سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ آگے بھی پاکوڑ جاکر پروگرام کروں گا۔ فاشزم کے لئے ہمیں آوازکو بلند کرنا پڑے گا۔ جمہوری طاقتوں کو متحد ہونا پڑے گا۔
(راجیش تومر کی رپورٹ) سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔