بھوپال کی بیرسیہ تحصیل کے بسئی گاؤں میں گئو سیوا بھارتی گئو شالہ میں گزشتہ دنوں ہوئی سیکڑوں گایوں کی اموات کو لیکر بی جے پی اور کانگریس میں سیاسی گھمسان عروج پر پہنچ گیا ہے ۔ دونوں پارٹیوں کے ذریعہ نہ صرف خود کو گایوں کا تحفظ کرنے والی پارٹی قرار دیا جا رہا ہے بلکہ ایک دوسرے کو گایوں کا قاتل قرار دینے میں بھی سبقت لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ بی جے پی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے خود کو گایوں کا تحفظ فراہم کرنے والی پارٹی تو کانگریس کو گائے کا گوشت کھانے والوں کی وکالت کرنے والی پارٹی قرار دیا ہے ۔ وہیں کانگریس نے حکومت پر سخت جوابی حملہ کرتے ہوئے سوال پوچھا ہے کہ آٹھ سو گایوں کے قاتل پر ابتک کیوں نہیں لگایا گیا این ایس اے اور کیوں نے نہیں توڑے گئے ان کے مکان۔کانگریس نے گایوں کی اموات کو لیکر کل بھوپال منٹوہال میں گاندھی جی کے مجسمے کے پاس دھرنا دینے کا بھی اعلان کیاہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر برائے میڈیکل ایجوکیشن وشواس سارنگ کہتے ہیں کہ کانگریس کا مقصد گایوں کا تحفظ کرنا نہیں بلکہ سیاست کرنا ہے ۔
کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں چھاتی پیٹ پیٹ کر گایوں کی تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا لیکن پندرہ ماہ کی حکومت میں کانگریس نے اس کو فراموش کیا ۔مدھیہ پردیش میں گایوں کو تحفظ دینے اور سہولیات دینے کا جو کام ہوا ہے وہ بی جے پی کی حکومت نے کیا ہے اور ہم گایوں کو تحفظ فراہم کرنے کے اپنے عہد کے پابند ہیں ۔کاگنریس کے لیڈر تو کھلے عام گائے کا گوشت کھانے والوں کی وکالت کرتے ہیں۔کانگریس کے لوگ تو ہمیشہ گائے کی مخالفت کی ہے۔ کانگریس کے لوگوں نے کیرل میں گائے کا گوشت کھانے والوں کا تحفظ فراہم کیاتھا۔
وہیں بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود نے بی جے پی لیڈر وشواس سارنگ کے بیان پر جوابی حملہ کیاہے۔ عارف مسعود کہتے ہیں کہ ہم پر الزام لگانے سے پہلے وہ خود اپنے گریبان میں جھانک لیں۔
بیرسیہ میں آٹھ سو گائے دفن کی گئیں ہیں لیکن جس نے یہ جرم کیا ہے اس کے خلاف آج تک این ایس اے نہیں لگائی گئی اور اس کا مکان نہیں توڑا گیا۔بھوپال ہی نہیں پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ گئو ماتا کے ہتیارے کو تحفظ کون دے رہاہے۔ مرکز اور صوبہ میں بی جے پی کی سرکار ہے وہ قانون بنائیں ۔ بی جے پی والے کیرل کی بات کرتے ہیں لیکن مدھیہ پردیش میں جو سیکڑوں گایوں کا قتل ہوا ہے اس پر خاموشی کیوں ہے ۔چائنا ڈور بیچنے والے ایک طبقہ کے لوگوں کا گھر اور دکان زمیں دوز کردیا جاتا ہے لیکن سیکڑوں گایوں کو مارنے والے ابتک سلاخوں کے پیچھے کیوں نہیں گیا اور اس کا گھر کیوں نہیں توڑا گیا۔یہ اہم سوال ہے۔اس معاملہ کولیکر کل گاندھی جی کے مجسمے کے سامنے منٹو ہال میں دھرنا دونگا۔
واضح رہے کہ بھوپال بیرسیہ کی جس نجی گئو شالہ میں بڑی تعداد میں گایوں کی اموات ہوئیں ہیں اس کی مالک نرملا شانڈیلیا کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ حکومت کے ذریعہ چار روز قبل جوڈیشیل انکوائری کا اعلان کیاگیا ساتھ ہی ایف آئی آر بھی درج ہوئی لیکن ابتک نرملا شانڈیلیا کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔