کار پر کالے شیشے لگانا پڑ سکتا ہے مہنگا، ادا کرنا پڑ سکتا ہے جرمانہ، جانیے وجہ

کار پر کالے شیشے لگانا پڑ سکتا ہے مہنگا

کار پر کالے شیشے لگانا پڑ سکتا ہے مہنگا

گاڑی کے شیشے کالے کروانا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ساتھ ہی غیر قانونی بھی۔ سال 2012 میں سپریم کورٹ نے کاروں کے کالے شیشوں سے متعلق فیصلہ جاری کیا تھا۔ عدالتی قوانین کے مطابق کسی بھی گاڑی کے لیے لازمی ہے کہ سامنے اور پیچھے کے شیشوں میں کم از کم 70 فیصد تک شفافیت ہو۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mahasamund, India
  • Share this:
    مہاسمند: بہت سے لوگ اپنی گاڑی کے شیشے پر بلیک فلم لگوا لیتے ہیں۔ لوگ شوقیہ یا سویگ کے لیے ایسا کرتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ گاڑی کے شیشوں کو سیاہ کرنا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ساتھ ہی یہ غیر قانونی بھی ہے۔ ٹریفک قوانین کے مطابق گاڑی کے شیشوں پر زیرو ویزبیلٹی والی بلیک فلم لگانے پر چالان کرنے کا انتظام ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ملک میں کوئی بھی شخص اپنی گاڑی کے شیشوں پر کالی فلم نہیں لگوا سکتا۔ پولیس وقتاً فوقتاً کالے شیشوں والی گاڑیوں پر کارروائی کرتی ہے اور ان گاڑیوں کے چالان بھی کاٹے جاتے ہیں۔

    کالے شیشے لگے گاڑی کے اندر کون ہے، مجرم یا وی آئی پی؟ نہ پولیس اور نہ ہی عوام کو اس کا علم ہوتا ہے۔ سیاہ شیشوں والی گاڑیاں اکثر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتی رہی ہیں۔ کاروں کے ذریعے قتل اور اغوا کی وارداتیں کی گئی ہیں۔ مجرمانہ کردار کے حامل افراد اپنی شناخت چھپانے کے لیے ایسی گاڑیوں کا استعمال کرتے رہے ہیں۔ اسی لیے کالے شیشے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    پی ایم مودی کے استقبال میں ترنگا کی روشنی سے سجایا گیا سڈنی ہاربر اور اوپیرا ہاؤس، دیکھیں حیرت انگیز نظارہ

    ارب پتی آدمی نے آدمی سے کی شادی، 2 گھنٹے بعد ہوگئی موت، پیچھے چھوڑ گیا اربوں روپے اور پھر...

    کیا ہے بلیک فلم کے قوانین؟
    سال 2012 میں سپریم کورٹ نے گاڑیوں کے رنگین شیشوں سے متعلق فیصلہ جاری کیا تھا۔ عدالتی قوانین کے مطابق کسی بھی گاڑی کے سامنے اور پیچھے کے شیشے میں کم از کم 70 فیصد وزیبیلٹی ہونا لازمی ہے جس کا مطلب ہے کہ کم از کم 70 فیصد بیرونی روشنی گاڑی کے اندر جائے۔ دوسری طرف، یہ اصول سائیڈ مررز کے لیے 50 فیصد ہے، یعنی کم از کم 50 فیصد روشنی آئینے سے اندر جانا چاہیے۔

    قوانین کے بعد بھی جاری ہے بلیک فلم کا استعمال
    ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، رائے پور ٹریفک ڈپارٹمنٹ، جے پرکاش بڑھئی نے نیوز 18 لوکل کو بتایا کہ کاروں کو مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، اسی لیے کار کے شیشے کے حوالے سے یہ اصول بنایا گیا ہے۔ تاہم اس قاعدے کے باوجود گاڑیوں میں فلموں کے ساتھ گھومنے والوں کی تعداد میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے۔ اگرچہ آپ کی گاڑی میں طے اصولوں کے مطابق ٹنٹید گلاس نہیں لگا ہے، پھر آپ کو بھاری چالان ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: